خیال رہے کہ (ن) لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے ڈان نیوز کو دیئے گئے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ مریم نواز الیکشن لڑنے کی اہل نہیں ہیں۔ وزیراعظم کے عہدے کیلئے شہباز شریف ہی امیدوار ہونگے.
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملکی آئین میں اسٹیبشلمنٹ کا جو کردار متعین ہے، ہم اسے خوش آمدید کہتے ہیں، جو بھی حلف توڑے گا، ہم اس کیخلاف ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ تحریک انصاف سے اپنا ہاتھ اٹھا لے۔
شاہد خاقان عباسی کے اسی بیان کو بنیاد بناتے ہوئے عمران شفقت نے کہا ہے کہ عمران خان اب تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر براجمان ہیں تو اس میں آرمی چیف جنرل باجوہ کی نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کی مہربانی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے معاملات پر باریک بینی سے نظر رکھنے والے ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کب کے اقتدار چھوڑ کر گھر جا چکے ہوتے اگر مسلم لیگ (ن) واضح ہوتی کہ اگلا وزیراعظم ہماری جانب سے کون ہوگا۔
عمران شفقت کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ شاہد خاقان عباسی کا حالیہ بیان ان کی سوچ نہیں ہو سکتی۔ بظاہر لگتا ہے کہ اس معاملے پر پارٹی کے اندر کافی غور وخوض کے بعد فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ معاملہ شہباز شریف کی سیاست پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح اس کو چلاتے ہیں۔ کیا وہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھال کر اپنے بڑے بھائی نواز شریف اور بھتیجی مریم کیلئے راستہ صاف کرتے ہیں یا اگلی مرتبہ بھی وہ خود ہی وزیراعظم ہونگے۔