اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلیمان شہباز نے سابق وزیراعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان گھڑی بیچ کر پیسے واپس لانے کی ٹرانزیکشن کی رسید دکھائیں۔ قوم کو انتظار ہے کہ کب عمران خان کو ان کے خلاف کیسز میں سزا ملے گی۔
عمران خان کو جواب دینا پڑے گا کہ ٹیریان خان کون ہے اور عمران خان کا ان سے کیا تعلق ہے۔ 4 سال عمران خان نے حکومت نہیں کی اور ہم انہیں کوئی سپیس نہیں دیں گے اور ان کو ضرور سزا ہو گی۔ کل کے پی کے کی اسمبلی میں ایک بل منظور ہوا ہے جس کے مطابق ہیلی کاپٹر کے استعمال کا احتساب نہیں ہو سکتا، اب ثاقب نثار اور جاوید اقبال کہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے چند سالوں سے جو تماشہ لگا رکھا ہے اس کو ساری دنیا نے دیکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں پر آپ اداروں پر چڑھ دوڑتے ہیں، این سی اے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کی ویڈیو بنا کر ان سے شریف فیملی کے خلاف کیس بنانے اور انہیں گرفتارکرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ جاوید اقبال احتساب کے نظام پر کالا دھبہ ہیں۔ رانا ثناء اللہ پر ہیروئن کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا تھا جس میں ان کی بریت سے کیس بنانے والوں کے منہ پر تھپڑ پڑا ہے۔ اب پاکستان میں شفاف ماحول ہے۔ شہزاد اکبر بھاگے ہوئے ہیں۔ شہزاد اکبر نے ہی ڈیلی میل کے ڈیوڈ روز کو نیب کے آفس بلا کر ان سے جھوٹی خبر چھپوائی تھی۔
سلیمان شہباز نے مزید کہا کہ عمران خان ریاست مدینہ اور اخلاقیات کا درس دیتے ہیں مگر ان کا حساب کتاب نہیں ہو سکتا، ان کے باپ کے پیسے ہیں جو ان کا حساب نہیں ہو سکتا؟ جب ان کے پاس طاقت تھی تو ہمارے خلاف کیسز کو ثابت کرتے۔ ان کے دور میں نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور احسن اقبال کے ساتھ کیا کچھ نہیں ہوا۔