شریف برادران کو میاں منشا منی لانڈرنگ سکینڈل میں ملوث کرنے کا فیصلہ

11:39 AM, 13 Feb, 2020

علیم عثمان
باخبر ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (نواز) کے ناراض، مریم مخالف رہنما چوہدری نثار علی خاں مقتدر قوتوں کا اہم پیغام لے کر لندن گئے ہیں جبکہ شریف فیملی نے شہباز شریف کی پاکستان واپسی کا ٹائم فریم چوہدری نثار علی خاں کی ایڈوائس کے ساتھ مشروط کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیر داخلہ نے مکمل ہوم ورک کے بعد لندن کے لئے اڑان بھری ہے، حالیہ دنوں میں چوہدری نثار علی خاں کی پاکستان میں مقتدر قوتوں کے نمائندوں کے ساتھ متعدد ملاقاتیں ہوئی ہیں جن میں مقتدر حلقوں کی اہم شخصیات کی طرف سے سابق وزیر داخلہ کو ملک کی سیاسی صورتحال اور سیاسی تبدیلی کے امکانات کی بابت مکمل بریفنگ دی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار علی خاں پاکستان میں پاور بروکرز کے ساتھ متعدد ملاقاتوں میں ہونے والے اپنی تفصیلی گفت و شنید سے لندن میں شریف برادران کو بریف کریں گے اور پھر مقتدر حلقوں کے اسی اہم پیغام کی روشنی میں ملکی سیاست میں شریف خاندان کے آئندہ کردار اور شہباز شریف کی وطن واپسی کے لئے موزوں وقت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

ادھر لندن میں سوموار کو نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان 2 گھنٹے طویل ون آن ون ملاقات میں اہم صلاح مشورہ ہوا جبکہ پارٹی پالیسی اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے خاصی بحث و تکرار بھی ہوئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ملاقات کے آخر میں نواز شریف نے برہمی کے ساتھ شہباز شریف کو فی الفور پاکستان چلے جانے کی ہدایت کی جس پر شہباز شریف نے 2 دن میں پاکستان واپسی کا عندیہ دے دیا۔

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے یہاں بیان دے دیا کہ شہباز شریف 2 دن میں واپس آ رہے ہیں، جس کی 2 گھنٹے بعد ہی سینئر پارٹی رہنما رانا تنویر حسین کو تردید کرنا پڑی۔

پاکستان میں شریف فیملی کے حوالے سے صورتحال ایک بار پھر تبدیل ہو گئی ہے، جو ذرائع کے مطابق لمحہ بہ لمحہ بدل رہی ہے، نہ صرف ایک روز قبل حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد ہو گئی ہے بلکہ ایک طرف جہاں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف کرپشن کے الزام میں نیب ریفرنس دائر کرنے کی گذشتہ روز باضابطہ منظوری دے دی گئی ہے وہیں دوسری طرف نواز شریف، شہباز شریف کو منشا فیملی کی مبینہ منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بطور ملزمان نامزد کئے جانے کا امکان ہے۔

نئی صورتحال میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی واپسی ایک بار پھر مؤخر ہوتی دکھائی دیتی ہے۔ خیال ہے کہ کم از کم اپنے سب سے بڑے ہم خیال دوست چوہدری نثار علی خاں کے لندن میں قیام تک شہباز شریف کی پاکستان واپسی کا کوئی امکان نہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی پاکستان واپسی کا حتمی ٹائم فریم چوہدری نثار کے ساتھ ضروری مشاورت کی روشنی میں ہی طے کیا جائے گا۔ چوہدری نثار کی پہلے شہباز شریف سے علیحدگی میں طویل ملاقات کا امکان ہے جس میں پاکستان میں سیاسی صُورتحال پر تفصیلی بحث مباحثہ ہو گا، بعد میں شہباز شریف، چوہدری نثار کی پارٹی قائد نواز شریف سے ملاقات کروائیں گے اور شریف برادران سے ان اہم ملاقاتوں ہی میں چوہدری نثار کی پارٹی میں واپسی کا باضابطہ فیصلہ ہو گا اور پارٹی میں ان کی نئی ذمہ داری کے تعین کے ساتھ ساتھ یہ طے کیا جائے گا کہ موجودہ حالات میں انہیں ملکی سیاست میں کیا کردار ادا کرنا ہے۔
مزیدخبریں