شہباز شریف کے وزیر اعظم بننے کا امکان ہے: فیصل واوڈا

فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف وزیراعظم بنتے ہیں اور پیپلز پارٹی اتحاد کا حصہ نہیں بنتی تو میرا تجزیہ ہے کہ یہ زیادہ سے زیادہ ڈھائی سال چلے گا ورنہ یہ پٹاخہ 6 ماہ میں بج جائے گا۔اگر نواز شریف وزیراعظم بنتے ہیں تو مریم نواز وزیراعلیٰ نہیں بنیں گی۔

01:37 PM, 13 Feb, 2024

نیا دور

سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر نواز شریف وزیراعظم بنتے ہیں اور پیپلز پارٹی اتحاد کا حصہ نہیں بنتی تو پٹاخہ 6 ماہ میں بج جائے گا۔

سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو میں کہا کہ ان کے نزدیک شہباز شریف کے وزیر اعظم بننے کے امکان زیادہ ہیں۔

فیصل واوڈا  کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی وِن وِن والی پوزیشن پر کھڑی ہے۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحادی حکومت بنے گی۔ پیپلز پارٹی والے سب کچھ دبوچ لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف وزیراعظم بنتے ہیں اور پیپلز پارٹی اتحاد کا حصہ نہیں بنتی تو میرا تجزیہ ہے کہ یہ زیادہ سے زیادہ ڈھائی سال چلے گا ورنہ یہ پٹاخہ 6 ماہ میں بج جائے گا۔اگر نواز شریف وزیراعظم بنتے ہیں تو مریم نواز وزیراعلیٰ نہیں بنیں گی۔ زیادہ چانسز ہیں کہ وزیراعظم شہباز شریف کو ہونا چاہیے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کنڈلی کا مسئلہ ہے باپ وزیراعظم بنتا ہے تو بیٹی وزیراعلیٰ نہیں بنے گی۔

پروگرام میں شریک ن لیگ کے رہنما طارق فضل چوہدری نے کہا کہ بدقسمتی سے کوئی بھی سیاسی پارٹی حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ اچھا ہوتا کہ ایک ہی پارٹی سادہ اکثریت لے کر اقتدار میں آتی کیونکہ ایسے میں ملکی معیشت کے استحکام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے لیے اتحادیوں کو اعتماد میں لینے والا مرحلہ نہیں ہوتا اور ویسے بھی کچھ مانتے ہیں کچھ نہیں۔ یہ مسئلہ ہوتا ہے۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین نے کہا کہ تحریک انصاف کے مزید ارکان اپنی وفاداریاں تبدیل نہیں کریں گے۔حلقے کے عوام لوٹوں کا جینا دوبھر کردیں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے پیشگوئی کی تھی کہ آئندہ انتخابات کے بعد شارٹ ٹرم اتحادی حکومت بنے گی جو زیادہ سے زیادہ20 سے 24مہینے تک چلےگی۔ ایوان صدر میں آصف زرداری کی تصویر لگتی دیکھ رہا ہوں۔

فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پارٹیاں تو اب میدان میں2 ہی ہیں۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ اب 2ہی کی گیم ہے۔ پی ٹی آئی تو الیکشن سے ہی نکل گئی ہے۔ آصف زرداری کے بغیر حکومت کا چلنا مشکل ہوگا۔ ن لیگ کی الیکشن میں 80 سے بھی کم نشستیں ہوں گی۔ 

انہوں نے کہا حکومت گیارہ ماہ تک چلنی ہے تو پی ڈی ایم ٹو نہیں بنے گی کیونکہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن اب اکٹھے نہیں بیٹھیں گی۔ جیتنے والے آزاد ارکان ہی حکومت کا فیصلہ کریں گے۔   آزاد امیدوار ہوا کے رخ کے ساتھ چلیں گے اور ہوا کا رخ کس طرف ہے یہ عدالتی نظام نے بتادیا ہے۔ آئی پی پی کا بھی کردار نظر آرہا ہے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ الیکشن وقت پر نہیں ہوں گے۔ الیکشن کو ہمیشہ پی آئی اے کی فلائٹ سے تشبیہ دیتا رہا ہوں۔  اب جہاز کا ایک انجن سٹارٹ ہو گیا ہے دوسرے پر کام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے بعد آزاد امیدواروں کی ہمیشہ کی طرح بکرا منڈی لگے گی۔ یہاں پر کوئی اصول کی سیاست کرنے نہیں آیا ۔ الیکشن کے اندر بکرا منڈی اور بکرا عید کی تیاریاں دیکھیں گے ۔ چھوٹے کھلاڑیوں او ربڑے کھلاڑیوں کے الگ الگ بھاؤ لگیں گے۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ن لیگ ریس میں اکیلی دوڑ لگانے آئی ہے۔ شارٹ ٹرم حکومت کیلئے اتحادی حکومت بن جائے گی۔

لانگ ٹرم حکومت کیلئے آصف زرداری کو مائنس نہیں کیا جا سکے گا اور لانگ ٹرم کا مطلب زیادہ سے زیادہ 2 سال ہے ۔ ایوان صدر میں آصف زرداری کی تصویر لگتی دیکھ رہا ہوں۔

مزیدخبریں