پولیس کے مطابق ڈاکٹر جاوید نواں کوٹ کے علاقے میں واقع اپنے ہومیو پیتھک کلینک میں موجود تھے کہ اچانک نامعلوم افراد کلینک میں گھسے اور ڈاکٹر پر تیزاب پھینک دیا جس سے ان کا چہرہ جھلس گیا۔
پولیس کا کہنا ہےکہ واقعے میں زخمی ہونے والے ڈاکٹر کو فوری طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں سے مدد لی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں تیزاب گردی کے واقعات کا نشانہ خواتین ہی بنتی ہیں لیکن اس بار مرد ڈاکٹر تیزاب گردی کا نشانہ بنے ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں پچھلے پانچ سالوں کے دوران خواتین پر تیزاب پھینکنے کے واقعات میں 50 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
سال 2016 اور 2017 میں تیزاب پھینکنے کے کل 71 واقعات پیش آئے جبکہ 2018 اور 2019 میں ان واقعات کی کل تعداد 26 رہی۔
یہ اعداد و شمار ایک غیر سرکاری ادارے 'ایسڈ سروائیورز فاؤنڈیشن' کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔