https://twitter.com/hasaankhawar/status/1216749746909519872?s=20
ایس ایس پی میاں ابرار حسین نیکوکارہ سی ٹی او فیصل آباد اور ڈی پی او خوشاب بھی تعینات رہے۔ مرحوم اس وقت روات ٹریننگ سکول میں تعینات تھے۔ نومنتخب جنرل سیکرٹری بار ایسوسی ایشن چنیوٹ میاں عرفان نیکوکارہ مرحوم کے بھائی ہیں۔
واقعے پر سی پی او راولپنڈی محمد احسن یونس کا کہنا تھا کہ انھیں ’ابھی ابھی یہ خبر ملی ہے اور وہ روات پولیس ٹریننگ سکول جا رہے ہیں۔‘
پولیس ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ پر اعلیٰ افسران موجود ہیں اور اس حوالے سے مزید معلومات فراہم نہیں کی جارہی۔ متوفی چنیوٹ کے نواحی علاقہ ہرسہ شیخ کے رہائشی تھے۔ ان کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کر دی گئی ہے جبکہ پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
ملک بھر میں خودکشی کے رحجان میں تشویشناک اضافہ معاشرے میں پنپنے والے خاموش لیکن انتہائی خطرناک روئیے کی عکاسی کررہا ہے۔
انسانی حقوق تنظیم کے اعدادوشمار دیکھے جائیں تو پتا چلتا ہے ملک میں اوسطا 120 سے 150 افراد ہر ماہ اپنے ہاتھوں اپنی جان لے رہے ہیں۔ بیشتر واقعات میں پھندے سے لٹک کر یا زہریلی دوا پی کر خودکشی کی گئی ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ خودکشی کے بعض واقعات بعد میں قتل بھی ثابت ہوتے رہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ذہنی دباؤ چاہے معاشی پریشانی کا ہو یا نامساعد حالات سے نمٹنے میں ناکامی کا، خودکشی کی سب سے بڑی وجہ ثابت ہوتاہے۔ معاشرے میں اپنی زندگیوں کے خاتمے کے رحجان سے نمٹنے کیلئے سائنسی بنیادوں پر حل نکالنے کے علاوہ ایسے معاملات کی تفتیش کیلئے جدید تربیت کی ضرورت ہے۔