سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی نے نیا دور چینل کے پروگرام ’اندر کی بات مزمل سہروردی کے ساتھ‘ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے کم از کم سات ارکان جن کو پرویز الٰہی کو ووٹ دینا تھا وہ "نیوٹرل" کے ساتھ تھے، انہوں نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی اصطلاح کو ملک کی طاقتور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کا حوالہ دینے کے لیے استعمال کیا۔
سہروردی کا مؤقف ہے کہ اسٹیبلشمنٹ پنجاب میں مسلم لیگ ن کو کمزور کرنے اور پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں پی ٹی آئی کو مضبوط کرنے کے اپنے ’اسکرپٹ‘ پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہاں تک کہ پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے بھی چار ووٹ کم تھے۔
مزمل سہروردی نے انکشاف کیا کہ اسٹیبلشمنٹ نے پرویز الٰہی کے ساتھ معاہدہ کیا تھا کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ رابطے بحال کرنے میں مدد کریں گے جبکہ ایوان کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے 186 ووٹ اسٹیبلشمنٹ کی طرف سےتحفے میں دیئے گئے تھے۔ سہروردی نے یہ بھی کہا کہ اب اسٹیبلشمنٹ نے تسلیم کر لیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کو تحلیل کر دیا جانا چاہیے۔
سہروردی نے کہا کہ پرویز الٰہی کا اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا نہ تو پی ٹی آئی یا مسلم لیگ ق کی جیت ہے اور نہ ہی مسلم لیگ ن یا پی ڈی ایم کا نقصان ہے۔ اعتماد کے ووٹ میں تاخیر اور پھر اسے عدالتی 'نگرانی' کے تحت رکھنا، یہ پورا واقعہ اسٹیبلشمنٹ کی فتح ہے اور اہم سیاسی معاملات میں ان کے مرکزی کردار کی تصدیق کرتی ہے۔
پروگرام’اندر کی بات مزمل سہروردی کے ساتھ‘ بدھ اور جمعرات کو رات 10:30 پر صرف نیا دور ٹی وی پر نشر ہوتا ہے۔