کشمور؛ این اے 191 سے پیپلز پارٹی کی نشست خطرے میں ہے

پیپلز پارٹی نے تاریخ میں پہلی بار اس حلقے سے نوجوان قیادت کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ علی جان مزاری معروف سیاسی شخصیت سردار سلیم جان مزاری کے بھتیجے ہیں، جنہوں نے مسلسل دو مرتبہ اپنے بھانجے سردار احسان الرحمان مزاری کو اس حلقے سے کامیاب کروایا تھا۔

04:46 PM, 13 Jan, 2024

حضور بخش منگی

جیکب آباد ٹو کشمور حلقہ این اے 191 پر مضبوط امیدوار مدمقابل ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سردار زادہ علی جان مزاری، جے یو آئی کے امیدوار میر شاہزین خان بجارانی اور جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ نصر اللہ عزیز چنہ کے مابین مقابلہ متوقع ہے۔

پیپلز پارٹی نے تاریخ میں پہلی بار اس حلقے سے نوجوان قیادت کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ علی جان مزاری معروف سیاسی شخصیت سردار سلیم جان مزاری کے بھتیجے ہیں، جنہوں نے مسلسل دو مرتبہ اپنے بھانجے سردار احسان الرحمان مزاری کو اس حلقے سے کامیاب کروایا تھا مگر اس مرتبہ انہوں نے بھانجے کو الیکشن لڑنے سے روک کر اپنے نوجوان بھتیجے کو سیاست میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کے مد مقابل ایک اہم شخصیت میر شاہزین خان بجارانی ہیں جو سابق ایم این اے مرحوم نصر اللہ خان بجارانی کے جان نشین ہیں اور جے یو آئی کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ میر شاہزین خان بجارانی عوام کے درمیان رہنے والی شخصیات میں سے ایک ہیں جنہیں لوگ پسند کرتے ہیں۔ اسی لیے اس مرتبہ ان کا پلڑا بھاری نظر آ رہا ہے۔

تیسرے امیدوار جماعت اسلامی سے وابستہ ہیں۔ حافظ نصر اللہ عزیز چنہ نے بلا تفریق عوام کے مسائل کو ہمیشہ اجاگر کیا ہے۔ انہیں شہری حلقوں سے ضرور ووٹ مل سکتے ہیں۔ تاہم حلقوں کی تبدیلی اور پی پی کی نشست کو خطرے میں ڈالنے کی بڑی وجہ میر شاہزین خان بجارانی ہیں۔ سیاسی قوت مزاری گروپ نے اپنے ساتھیوں کو ہمیشہ استعمال کیا ہے۔ اس مرتبہ ہو سکتا ہے کہ این اے 191 سے جے یو آئی کے امیدوار کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں۔

مسلسل دو مرتبہ سردار احسان الرحمان مزاری پرانے حلقے این اے 197 سے ایم این اے منتخب ہوئے تھے جن کی جیت کا سہرا سندرانی گروپ کے سر جاتا ہے۔ این اے کے حلقے کو جیتنے کے لیے سندرانی گروپ کے سربراہ میر غلام عابد خان سندرانی جس کی حمایت کریں گے جیت کا سہرا اسی کے سر سجے گا کیونکہ کندھ کوٹ شہر کے 16 وارڈوں پر میر عابد خان سندرانی کا راج قائم ہے۔ شہری اور دیہی علاقوں میں میر عابد خان سندرانی کا اثر و رسوخ قائم ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا میر عابد خان سندرانی کس کی حمایت یا مخالفت کرتا ہے۔

پیپلز پارٹی اور جے یو آئی دونوں جماعتوں کے نامزد امیدوار نوجوان ہیں جو مد مقابل ہوں گے۔ اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 99 ہزار 958 ہے جس میں مرد ووٹرز 2 لاکھ 70 ہزار 270 اور خواتین ووٹرز 2 لاکھ 29 ہزار 688 ہیں جبکہ 1317 پولنگ سٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں سے 695 مردوں جبکہ 622 خواتین کے لیے مختص ہیں۔

مزیدخبریں