تاہم بی بی سی کے لیے لکھے گئے اس کالم میں سہیل وڑائچ نے ایک اور دعویٰ کردیا ہے جو کسی بھی تبدیلی سے بڑی خبر ہے۔ سہیل وڑائچ کہتے ہیں کہ عثمان بزدار اپنی کابینہ کے دو وزیروں کے اثر و رسوخ، سیاسی قد کاٹھ اور مقبولیت و قابلیت سے خائف ہیں اور انہوں نے اسی بنا پر ان میں سے ایک کے خلاف نیب کا کیس بناونے اور اسے گرفتار کروانے میں کردار ادا کیا۔
سہیل وڑائچ نے لکھا کہ وزیر اعلیٰ بزدار کو دو لوگ بہت کھلتے ہیں، علیم خان اور اسلم اقبال۔ علیم خان ایک تو انھیں خاطر میں نہیں لاتے، دوسرا ان کا سیاسی اور جسمانی قد بھی ان سے بڑا ہے۔ علیم خان کو بزدار صاحب کے اسی حسد و عناد نے نیب سے گرفتار کروایا تھا۔ میاں اسلم اقبال بھی بزدار صاحب کی ’گڈ بکس‘ میں نہیں ہیں، لاہور کے مقبول آرائیں کی نقل و حرکت سے وزیر اعلیٰ کو شک ہوتا تھا کہ کہیں اسلم اقبال وزیر اعلیٰ بننے کے لیے لابنگ تو نہیں کر رہے۔