اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی جس میں نیب نے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف 8 ارب روپے کی مشتبہ ٹرانزیکشن پر جواب جمع کرایا جس میں تحقیقات سے پیشرفت پر بھی آگاہ کیا گیا۔
نیب نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ ٹھوس شواہد ہیں آصف زرداری نے کلفٹن کراچی کا گھر کرپشن سے بنایا ہے، انہیں اس گھر کے حوالے سے سوالنامہ دیا جس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
نیب نے عدالت کو بتایا کہ گھر کی خریداری کیلئے آصف زرداری کے سٹینو گرافر نے رقم دی، سٹینو گرافر مشتاق کے اکاؤنٹ سے گھر کی خریداری کیلئے 15 کروڑ ادا کیے گئے اس کے علاوہ سٹینو گرافر مشتاق احمد نے سابق صدر کے ساتھ 104 غیر ملکی دورے کیے، سٹینو گرافر مشتاق کو شامل تفتیش کرنے کی کوشش کی جو فرار ہو گیا۔
نیب نے کہا کہ آصف زرداری کلفٹن کراچی میں خود گھر کی خریداری کا کوئی ثبوت نہیں دے سکے ہیں۔