انگریزی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق کتاب کے صفحہ 33 پر چند اہم شخصیات کی تصاویر شائع کی گئیں جن میں قائد اعظم محمد علی جناح، قومی شاعر علامہ اقبال، سر سید احمد خان، لیاقت علی خان، عبدالستار ایدھی، بیگم رانا لیاقت علی خان، نشانِ حیدر وصول کرنے والے میجر عزیز بھٹی شہید اور ملالہ یوسف زئی شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی ٹی بی، پولیس اور دیگر ایجنسیاں شہر بھر کی دکانوں پر چھاپے مار رہی ہیں اور ملالہ یوسف زئی کی تصویر میجر عزیز بھٹی کے ساتھ شائع کرنے پر رپورٹ درج کرلی گئی ہے۔ عہدیداران کی ٹیم نے سب سے پہلے گلبرگ کے منی مارکیٹ میں واقع او یو پی آفس پر چھاپہ مارا اور کتاب کا پورا اسٹاک ضبط کرلیا۔ انہوں نے پرنٹنگ پریس کو ایک خط بھی تھمایا جس میں کہا گیا تھا کہ اس کتاب کو این او سی جاری نہیں کیا گیا ہے۔
نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ایک پبلشر نے بتایا کہ یہ کتاب 2019 میں پی سی ٹی بی کو نظر ثانی اور عدم اعتراض سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کرنے کے لیے بھیجی گئی تھی، تاہم بورڈ نے اس کے مواد کا جائزہ لینے کے بعد اسے اشاعت کے لیے منظور نہیں کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے این او سی جاری نہ کرنے کے باوجود کتاب شائع کی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ پی سی ٹی بی کے عہدیداران، پولیس اور دیگر ایجنسیوں نے ان کی دکان کا دورہ کیا، کتاب کے بارے میں پوچھا اور اسے ضبط کرنے کے احکامات کو پڑھ کر سنایا۔ پی سی ٹی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر فاروق مظہر رپورٹ کے فائل کیے جانے تک رائے کے لیے دستیاب نہیں ہوسکے، جبکہ بورڈ کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ یہ کتاب اس لیے ضبط کی گئی کیونکہ اسے این او سی کے بغیر شائع کیا گیا تھا۔
گزشتہ سال پی سی ٹی بی نے 100 درسی کتب پر پابندی عائد کی تھی۔ بورڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ چند کتابوں میں قائداعظم محمد علی جناح اور شاعر مشرق علامہ اقبال کی درست تاریخِ پیدائش نہیں شائع کی گئی تھی، جبکہ چند دیگر کتابوں میں ملک کے خلاف ’توہین آمیز مواد‘ اور غلط نقشے موجود تھے، اسی طرح پنجاب کے 36 اضلاع ہیں تاہم ان میں سے چند کتابوں میں 35 کا ذکر کیا گیا تھا۔
پی سی ٹی بی نے مبینہ طور پر منظوری کے بغیر شائع ہونے والی ایک کتاب کی سیریز 'انفنٹ ریاضی' پر بھی پابندی عائد کی تھی۔