پاکستانی احمدی کمیونٹی کے ترجمان سلیم الدین نے اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر جانور قربان کرنے کی وجہ سے 3 احمدیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ان تینوں احمدی افراد کیخلاف تھانے میں درج ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار عیدالاضحیٰ کے روز نماز عید کی ادائیگی کے بعد مسجد کے اندر ہی موجود تھے کہ باوثوق ذرائع سے انھیں اطلاع ملی کہ احمدی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے گھروں کے اندر جانوروں کی قربانی کر رہے ہیں۔
https://twitter.com/IamAmirMahmood/status/1546028692283031558?s=20&t=F-uOyZsciByDyPVJyUdlQA
درخواست گزاروں نے پولیس کو بتایا کہ وہ جب اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ اس معاملے کی جانچ کیلئے گئے تو انہوں نے دیکھا کہ احمدی کمیونٹی کے افراد جانوروں ذبح کر رہے اور ان کا گوشت کاٹ رہے ہیں۔
شکایت کنندگان کا مزید کہنا تھا کہ احمدی برادری کے افراد نے اسلامی رسم ادا کرکے خود کو مسلمان ظاہر کرنے کی کوشش کی۔ یہ ایک ’قابل سزا جرم‘ ہے۔ ایف آئی آر میں کمیونٹی کے 5 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
تاہم احمدی کمیونٹی کے ترجمان نے کہا کہ یہ رسم ایک گھر کے اندر ادا کی جا رہی تھی نہ کہ عوامی جگہ پر۔ انہوں نے اس واقعہ کو برادری پر ظلم وستم کی ایک اور صورت قرار دیا ہے۔