پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے فارورڈ بلاک سے تعلق رکھنے والے حاجی گلبر خان کی حمایت کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد ان کی پوزیشن مستحکم ہوگئی تھی۔
حاجی گلبر کے مد مقابل پی ٹی آئی ہم خیال گروپ کے راجہ اعظم خان، جاوید منوا اور راجہ زکریا نے رات گئے وزیر اعلیٰ کے لیے ہونے والے انتخاب کا بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد حاجی گلبر تنہا امیدوار رہ گئے تھے۔ بائیکاٹ کرنے میں ہم خیال گروپ کے ساتھ اتحادی جماعتیں مجلس وحدت المسلمین اور اسلامی تحریک بھی شامل ہے۔
بلا مقابلہ منتخب ہونے والے حاجی گلبر خان کوگلگت بلتستان اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں موجود 20 سے 19 ارکان نے ووٹ دیا۔
حاجی گلبرخان کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر سے ہے۔ وہ نومبر 2009 کے انتخابات میں جے یو آئی ف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے۔ 2009 میں پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت میں حاجی گلبر خان وزیر صحت رہے۔ 2015 میں انہیں ن لیگ کے امیدوار نے شکست دی۔
حاجی گلبر خان 2020 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر کامیاب ہوئے اور وزیر صحت رہے ہیں۔ وہ گلگت بلتستان کے حلقہ 18دیامر 3 تانگیر سے منتخب ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ 4 جولائی کو گلگت کی عدالت نے گلگت بلتستان خالد خورشید کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دیا تھا۔