پنجاب بار کونسل کے ارکان نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کی سماعت کے موقع پر ہڑتال سے لا تعلقی کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا کہ ہڑتال سپریم جوڈیشل کونسل پر دباؤ ڈالنے کے مترادف ہے۔
پنجاب بار کونسل کے دس ارکان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں وکلا تنظمیوں کی ہڑتال کو مسترد کرنے کا اعلان کیا اور مطالبہ کیا کہ سپریم جوڈیشل کونسل بلا تاخر اور فوری طور پر جسٹس فائز عیسیٰ سیمت دیگر ججز کے خلاف ریفرنسز پر فیصلہ کرے۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی ججز کے خلاف ریفرنسز پر ہڑتال نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سپریم جوڈیشل کونسل، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس پر بغیر کسی دباؤ اور قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔
سیکریٹری لاہور ہائی کورٹ بار فیاض احمد رانجھا کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ’جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس پر بار کا اجلاس بدنظمی کا شکار ہو گیا تھا، جس کی وجہ سے ہڑتال کی قراردادوں پر فیصلہ نہیں ہو سکا۔'
ان کا کہنا تھا کہ ’قراردادوں کو مناسب وقت پر دوبارہ پیش کیا جائے گا تاہم فی الوقت ہڑتال کی قراردادوں پر معاملہ ملتوی کیا جاتا ہے‘۔