پنجاب حکومت نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019ء بحال کردیا

08:20 AM, 13 Jun, 2022

نیا دور
پنجاب حکومت نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 بحال کردیا ، ڈویژنل سطح پر کمشنرز مقامی حکومتوں کے ایڈمنسٹریٹر ہوں گے۔

اضلاع کے ایڈمنسٹریٹر بھی مقرر کرنے کا نوٹی فیکشن جاری کردیا گیا۔ اس حوالے سے جاری کردہ نوٹی فکیشن سے معلوم ہوا ہے کہ تمام اضلاع میں مقامی حکومتوں کے ایڈمنسٹریٹرز بھی مقرر کر دیے گئے، مقامی حکومتوں کا انتظامی نظام 2013ء کے مطابق چلے گا، میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور کے ایڈمنسٹریٹر کمشنر لاہور ہوں گے ۔

خیال رہے کہ 8 جون 2021ء کو لوکل گورنمنٹ آرڈیننس ختم ہو گیا تھا ، لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس 2021ء کی منظوری سابقہ پنجاب حکومت نے دی تھی جس کے تحت بلدیاتی انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے کروانے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔

جب کہ 2019ء کے ایکٹ کے تحت 455 بلدیاتی ادارے قائم کیے گئے تھے اور 2013ء کے بلدیاتی ایکٹ میں بلدیاتی اداروں کی تعداد 239 تھی جب کہ نئے بلدیاتی ترمیمی آرڈیننس کے تحت پنجاب میں 46 بلدیاتی ادارے قائم ہونا تھے ، نئے بلدیاتی آرڈیننس میں 11میٹروپولیٹن کارپوریشن اور 35ضلع کونسل بننا تھیں ، دیہی علاقوں میں 3433 ولیج کونسل بنائی جانا تھیں ، جب کہ شہری علاقوں میں 2 ہزار171 نیبر ہڈ کونسل بنائی جانی تھیں۔

بلدیاتی انتخابات میں بیلٹ پیپرز کی تعداد کم کرکے دو کردی گئی تھی ، جس کے تحت شہری علاقوں میں میٹروپولیٹن اور نیبر ہڈ کا بیلٹ پیپر ہونا تھا جب کہ دیہی علاقوں میں ضلع کونسل اور ولیج کونسل کا بیلٹ پیپر چھپنا تھا ، لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن میں میئر سمیت ارکان کی تعداد 70 ہونا تھی ، لاہورمیں ایک لارڈ میئر اور دو ڈپٹی میئر بننے تھے ، جنرل کونسلرز کی تعداد 28 ہونا تھی اور 42 مخصوص نشستیں ہونا تھیں۔
مزیدخبریں