تفصیلات کے مطابق عمران خان کے حلقے پی پی 88 میانوالی سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہونے والے سبطین خان کو صوبائی اسمبلی میں بطور اپوزیشن لیڈر نامزد کیا گیا جس کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی نے ان کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
اس سے قبل 04 جون کو تحریک انصاف کی قیادت نے یاسمین راشد کو پی ٹی آئی وسطی پنجاب کا صدر مقررکیا تھا، بتایا گیا تھا کہ عامر محمود کیانی کو پی ٹی آئی شمالی پنجاب کا صدر مقرر کر دیا گیا، جبکہ سینیٹر عون عباس بپی صدر جنوبی پنجاب ہوں گے۔حماد اظہر پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کے جنرل سیکریٹری ہوں گے۔ تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی منظوری کے بعد پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل اسد عمر نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔
خیال رہے کہ ذرائع نیو نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان 25 مئی کو لانگ مارچ کی ناکامی پر پارٹی کی سینئر قیادت سے شدید ناراض ہیں، عمران خان نے شفقت محمود سے پی ٹی آئی پنجاب کے صدارت سے استعفا لے لیا ہے، بتایا گیا ہے کہ شفقت محمود لانگ مارچ میں بندے نہیں لاسکے جبکہ مرید کے سے ہی واپس چلے گئے۔ جس پر عمران خان ان سے شدید ناراض ہوئے اور انہیں معطل کردیا تھا۔
تاہم اب انہوں نے پارٹی چیئرمین کے کہنے پر پی ٹی آئی صدر پنجاب کے عہدے سے بھی استعفیٰ عمران خان کو بھجوا دیا ہے۔
اس سے قبل 30 مئی کی خبر کے مطابق صوبہ پنجاب سے پاکستان تحریک انصاف کے صدر شفقت محمود کو غیر فعال کردیا گیا۔ پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے کہا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر پنجاب میں پارٹی کو تین ریجنز میں تقسیم کر دیا گیا،تحریک انصاف پنجاب کو شمالی، مرکزی اور جنوبی پنجاب ریجنز میں تقسیم کیا گیا،عامر کیانی کو صدر شمالی پنجاب مقرر کیا گیا،سینیٹر عون عباس بپی کا صدر جنوبی پنجاب تقرر کر دیا گیا۔
فرخ حبیب کے مطابق ڈاکٹر یاسمین راشد کو صدر وسطی پنجاب ، حماد اظہر کو جنرل سیکرٹری وسطی پنجاب مقرر کیا گیا ہے، سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔