یہ بات انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے کا کہا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آنے والے دنوں میں مزید اضافہ کر دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح 25 سے 30 فیصد تک نہیں جائے گی۔ یوکرین جنگ کی وجہ سے دنیا میں تیل اور گندم بہت مہنگی ہو گئی ہے۔ عمران خان کو یقین تھا کہ ان کی چھٹی ہونے والی ہے، اس لئے انہوں نے لمبا شارٹ کھیلا۔ ہم نے ری ٹیلرز پر ٹیکس عائد کر دیا ہے۔ ہم دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں لا رہے ہیں۔ دو تین ماہ میں مہنگائی کا مسئلہ کنٹرول کر لیں گے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ چین سے اگر پیسے آجائیں گے تو اعتماد بحال ہوگا۔ دوست ممالک کے پیسوں سے ملک نہیں چلتے۔ اس ملک میں سٹرکچرل مسائل ہیں۔ کے الیکٹرک کے لوگوں سے ملاقات کی، آج بھی وہ وہی بات کر رہے تھے جو چار سال پہلے کر رہے تھے، مسائل ہوتے ہیں کوئی حل ہی نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم امپورٹڈ نہیں اسی ملک میں پیدا ہوئے اور یہیں مریں گے، میرا مقصد آئی ایم ایف کی خوشنودی حاصل کرنا نہیں، اس وقت آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ضروری ہے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جلد معاہدہ ہوجائے گا پھر چیزیں بہتر ہونا شروع ہوجائیں گی۔ تحریک انصاف آئی ایم ایف کے ساتھ بولتی کچھ اور تھی اور کرتی کچھ اور تھی۔ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت ہورہی ہے، سابق حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ بہتر معاہدے نہیں کیے۔