سکیورٹی حکام کا کہنا ہے، ہوٹل کی چوتھی منزل مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے کیوں کہ حملہ آوروں نے داخلی مقامات پر دھماکہ خیز آلات نصب کر رکھے تھے جب کہ راکٹ بھی داغے گئے۔
انہوں نے کہا، گرائونڈ فلور اور دیگر تین منزلیں بھی سکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان مقابلے میں تباہ ہوئی ہیں۔
گوادر کے رہائشی عبدالرحیم بلوچ کا کہنا ہے، ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب شہر کی فضا گولیوں اور دھماکوں کی آواز سے گونج اٹھی جن کی شدت میں صبح ہونے تک کمی نہیں آئی۔
حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد شہر کی سکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے جب کہ چائنیز پورٹ ہینڈلنگ کمپنی کے ملازمین اور پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق منصوبوں پر کام کرنے والے عملے کی حفاظت کے لیے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
شہری انتظامیہ نے گوادر کے مختلف مقامات پر پولیس، انسداد دہشت گردی فورس، لیویز فورس اور فرنٹیئر کور کے مزید اہل کار تعینات کر دیے ہیں جب کہ شہر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا گشت بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، گوادر بندرگاہ اور دیگر اہم مقامات کی جانب جانے والے راستے تاحال بند ہیں اور کسی کو انہیں استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔