انہوں نے اپنی ٹویٹ میں اپنے کیرئیر کی چند فوٹوز بھی شیئر کیں۔ خیال رہے کہ باکسر عامر خان نے اپنے باکسنگ کیرئیر میں چونتیس مقابلے جیتے جبکہ 6 میں ان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
باکسر عامر خان ناصرف برطانیہ بلکہ پاکستان سمیت پوری دنیا میں مشہور ہیں۔ انہوں نے سماجی کاموں کے ذریعے بھی اپنا نام بنایا۔ گذشتہ ماہ اپریل میں انہوں نے مظلوم فلسطینیوں کیلئے خطیر رقم دینے کا اعلان کرتے ہوئے تمام مسلمانوں کے دل جیت لئے تھے۔
https://twitter.com/amirkingkhan/status/1525065196858900482?s=20&t=k_V2_n5TbTjrO_WJ3ppQAw
انہوں نے ٹویٹر پیغام کے ذریعے 50 ہزار پاؤنڈ عطیہ دینے کا اعلان کیا ہے اور اس مہم میں شامل ہونے والے اور لوگوں کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کے حالات پریشان کن ہیں۔ فلسطینیوں کے ساتھ مسلسل بدسلوکی اور انہیں اذیتیں دی جا رہی ہیں۔ میری دعائیں فلسطین کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔
عامر خان کا آخری باکسنگ مقابلہ رواں سال پرانے حریف اور برطانوی باکسر کیل بروک سے ہوا تھا جس میں ان کو شکست سے دوچار ہونا پڑا تھا۔ مانچسٹر میں ہونے والی ویلٹر ویٹ فائیٹ میں کیل بروک نے عامر خان کو چھٹے ہی راؤنڈ میں ناک آؤٹ کر دیا تھا۔
بارہ راؤنڈز پر مشتمل یہ مقابلہ چھٹے ہی راؤنڈ میں اس وقت ختم ہو گیا جب عامر خان اپنا دفاع کرنے میں مسلسل ناکام رہے اور ریفری وکٹر لوگلین نے آگے بڑھ کر اسے ختم ہونے کا اشارہ کیا۔
https://twitter.com/amirkingkhan/status/1515844990978727937?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1515844990978727937%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dialoguepakistan.com%2Fboxer-amir-khan-announces-financial-support-for-oppressed-palestinians%2F
واضح رہے کہ دونوں باکسرز کے درمیان طویل تاخیر کے بعد ہونے والے اس مقابلے پر دنیا بھر سے شائقین کی نظریں جمی تھیں۔ اس فائٹ کے ٹکٹ 10 جنوری کو فروخت کے لئے پیش کیے گئے تھے اور صرف چند منٹ میں ہی ہزاروں ٹکٹ فروخت ہو گئے تھے۔
یاد رہے کہ 35 برس کے عامر خان اور کیل بروک دونوں نے 17 برس کی عمر میں سنہ 2004 میں باکسنگ رنگ میں ایک ساتھ قدم رکھا تھا۔
یہ عامر خان کا چالیسواں پروفیشنل مقابلہ تھا اور اس سے قبل وہ 35 مقابلوں میں کامیاب جبکہ صرف چار میں ناکام رہے جبکہ انھوں نے 21 مقابلوں میں اپنے حریفوں کو ناک آؤٹ کیا۔ عامر خان کے پاس کامن ویلتھ لائٹ ویٹ چیمپیئن ہونے کے ساتھ ساتھ ڈبلیو بی اے کا لائٹ ویلٹر ویٹ ٹائٹل بھی ہے۔
دوسری جانب کیل بروک کی یہ چالیسویں فتح تھی اور وہ اب تک صرف تین مقابلے ہارے ہیں جبکہ انھوں نے 27 مرتبہ ناک آؤٹ کی بنیاد پر کامیابی حاصل کی۔