لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اتوار تک اس حوالے سے کوئی حتمی بات کی جائے گی۔ سٹیک صرف ہمارے نہیں تمام اتحادی جماعتوں کے ہیں۔ ہم مکمل مشاورت کرکے اسے اتحادیوں کے سامنے رکھیں گے۔ ہم اکیلے فیصلے کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ ہم پر صرف پاکستانی قوم کا دباؤ ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزرا گذشتہ دو دنوں سے لندن میں موجود ہیں۔ اس دورے کا مقصد ملک کو درپیش معاشی اور سیاسی مسائل کے حل کیلئے مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کیساتھ مشاورت ہے۔ تاہم لیگی قائدین ابھی تک کسی حتمی فیصلے تک نہیں پہنچے ہیں اور اب خواجہ آصف نے اتوار تک کا ٹئم دیدیا ہے۔
https://twitter.com/pmln_org/status/1525137126899302401?s=20&t=iuFlCDGAiW6gZiSwQmqEFQ
آصف علی زرداری نے واضح کیا ہے کہ فوری انتخابات نہیں کروائے جانے چاہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے بیشتر رہنما بھی اس کے حق میں نظر آتے ہیں لیکن پارٹی کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے ایک جلسے میں کہا تھا کہ ہمیں عمران خان کا چھوڑا ہوا گند صاف نہیں کرنا چاہیے بلکہ جلد انتخابات کروانے کی طرف جانا چاہیے۔
دورہ لندن ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب سابق وزیراعظم عمران خان جلد الیکشن کروانے کے لئے ملک گیر مہم چلا رہے ہیں۔ ملک کی معاشی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کے مطالبات ماننے کے علاوہ بظاہر کوئی راستہ نہیں ہے۔ حکومت بھی ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے اب تک کوئی مؤثر حکمتِ عملی وضع نہیں کر پائی ہے۔