شتروگھن سنہا نے منشیات کیس میں آریان خان کو استعمال کئے جانے پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ یہ معاملہ اب مذہب کیساتھ بھی جوڑنا شروع ہو چکے ہیں۔ اس سرزمین پر رہنے والے تمام لوگ بھارتی شہری ہیں خواہ ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو، ہمارا آئین سب کو برابری کے حقوق دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ صاف ظاہر ہے کہ جس طرح منشیات کیس میں آریان خان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس کی وجہ ان کے والد شاہ رخ خان ہیں۔ حالانکہ اس کیس میں ارباز مرچنٹ اور منمن دھامیچا بھی شریک ملزم ہیں لیکن کوئی ان کے خلاف بات نہیں کر رہا۔
انہوں نے ماضی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ قبل اداکارہ دیپکا پاڈوکون بھی ایسے ہی مقدمے میں میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی رہیں حالانکہ اس میں دوسرے لوگ بھی ملوث تھے۔
شتروگھن سنہا نے کہا کہ بالی وڈ ڈرپوک لوگوں کا گروہ ہے۔ ہمارے دور میں بھی الزامات لگتے تھے لیکن ایسا کبھی نہیں ہوتا تھا۔ ہماری فلم انڈسٹری متحد ہی نہیں ہے۔ اس لئے ایسے خود غرض رویے ہمیں آج دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
خیال رہے کہ آریان خان ان دنوں جیل میں قید ہیں، ان پر منشیات رکھنے اور اسے استعمال کرنے کا الزام ہے۔ ان کے والد شاہ رخ خان نے اپنے بیٹے کی رہائی کیلئے انڈیا کے ماہر ترین وکلا کو یہ کیس سونپا ہے لیکن وہ بھی ابھی تک ضمانت کرانے میں ناکام ہیں۔