این سی بی حکام نے یہ اعتراف سپیشل کورٹ میں سماعت کے دوران کیا۔ اس سلسلے میں ادارے کی جانب سے ایک تحریری جواب بھی جمع کرایا گیا جس میں لکھ کر دیا گیا کہ آریان خان سے منشیات تو برآمد نہیں ہوئی لیکن ان کی اس کیس سے وابستگی ضرور ہے۔
حکام کا عدالت سے کہنا تھا کہ آریان خان کا اس کیس میں کردار دوسرے ملزموں سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ اگرچہ آریان سے منشیات نہیں ملی لیکن یہ نہیں کہا جا سکتا کہ وہ اس معاملے میں شامل نہیں تھے۔
نارکوٹکس کنٹرول بیورو حکام نے کہا کہ آریان کا کیس دوسرے ملزموں سے الگ نہ کیا جائے کیونکہ وہ ایک بااثر باپ کا بیٹا ہے۔ اگرچہ اسے ضمانت دی گئی تو ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ ہو سکتی ہے۔ اس کے بین الاقوامی منشیات ڈیلروں سے رابطے ہیں۔
اس موقع پر شاہ رخ خان کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے انڈیا کے معروف وکیل امیت ڈیسائی نے بھی دلائل دینے شروع کئے لیکن عدالت نے سماعت کل 12 بجے تک ملتوی کردی۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے رواں ماہ 2 اکتوبر کو ایک کروز شپ پر چھاپہ مار کر شاہ رخ خان کے بیٹے آریان سمیت 8 افراد کو گرفتار کیا تھا۔ ان تمام افراد پر منشیات کا کیس چل رہا ہے۔