ایسے میں ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے اور معروف صحافی عارف حمید بھٹی نے مسلم لیگ ن کی طاقت کے مرکز شریف خاندان کی مبینہ اندرونی سیاست بارے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی نواز شریف کو بائی پاس کرتے ہوئے راولپنڈی( اسٹیبلشمنٹ) کی اہم شخصیات سے روابط بڑھائے ہیں۔ عارف حمید بھٹی کے مطابق ان روابط میں انہوں نے براہ راست شخصی ضمانت پر اگلی حکومت بارے بات چیت کی ہے۔ اور اس سب کے بارے میں مریم نواز شریف کو معلوم ہوگیا ہے۔
دعویٰ کے مطابق مریم نواز شریف نے 8،9 دن قبل لندن میں نواز شریف کو فون کر کے بتایا کہ آپ کے بھائی براہ راست ڈیلنگ میں مصروف ہیں۔ جس پر نواز شریف نے مسلم لیگ ن کے تین رہنماؤں کو شہباز شریف کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور انہیں رپورٹ کرنے کی ڈیوٹی لگا دی ہے۔ ساتھ ہی مبینہ طور پر نواز شریف نے اسٹیبلشمنٹ کو یہ پیغام بھی بھیجا ہے کہ جو بات کرنی ہو میرے سے کریں ادھر(شیباز شریف) سے بات کر کے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ یہ تین رہنما کبھی شہباز اور کبھی نواز شریف کی طرف سے کھیلتے ہیں۔
یاد رہے کہ نواز اور شہباز شریف کے تعلقات میں خرابی کی خبریں کئی سال سے کئی صحافی دے چکے ہیں تاہم حالات یہ ثابت کرتے ہیں کہ ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔