https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1249767817794260992
اب دیکھنے والوں کے پاس سینئر صحافیوں کے علاوہ بھی کئی ذرائع ابلاغ ہیں جہاں سے وہ باخبر رہتے ہیں کہ پاکستان میں کتنے اور کہاں کرونا کے کیسز موجود ہیں اور پھر بنیادی حساب تو سب کو آتا ہے۔ جس کے بعد سے ٹویٹر پر سینئر صحافی صابر شاکر کے انکشاف کا پوسٹ مارٹم بھی ہو رہا ہے اور اس بظاہر دعویٰ کی وجہ سے ان پر تنقید کی جا رہی تھی۔
تاہم سینئر صحافی نے ٹویٹ کی اور اپنی وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ زبان پھسلنے کا ہے اور اس پر انہوں نے معذرت بھی کر لی۔ تاہم انہوں نے اس ٹویٹ میں بھی کرونا کے مصدقہ مریضوں کی شرح 8.3% ہونے کو تشویشناک قرار دیا۔
https://twitter.com/ARYSabirShakir/status/1249774445658603522
سوشل میڈیا صارفین آج کل بہت باریک بین ہو گئے ہیں۔ انہوں نے سینئر صحافی کی معذرت والی ٹویٹ میں بھی غلطی کی نشاندہی کر دی
https://twitter.com/AmbreenFatimaAA/status/1249897381124063232
امبرین فاطمہ نامی سوشل میڈیا صارف نے لکھا ہے کہ سر ایسے (معزرت) نہیں ایسے لکھتے ہیں "معذرت". جبکہ دیگر کئی سوشل میڈیا صارفین نے سخت انداز میں صابر شاکر پر تنقید کی ہے۔ تاہم کچھ نے اسے انسانی غلطی قرار دے کر درگزر کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔