https://twitter.com/AsadAToor/status/1249961337553334273
یاد رہے کہ گزشتہ روز کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے حکومتی ناقص کارکردگی پر اپنے کرئیر کے پہلے سووموٹو نوٹس کی سماعت کےدوران چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے حکومت کی کارکردگی، کابینہ کے حجم اور دیگر ناقص کارکردگی کے معاملات پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کو ہٹانے کا کہا تھا۔ اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا کی اہلیت پر سوال اٹھائے تھے کہ ڈاکٹر ظفر کی کیا اہلیت ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم کے حالات سے بے خبر ہونے پر بھی تنقید کی تھی جبکہ انکا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتیں اور وفاقی حکومت سب اپنے اپنے طریقے سے اپنی مرضی سے فیصلے لینے میں لگی ہوئیں ہیں۔