خیال رہے کہ وزیراعظم سردار عبد القیوم نیازی نے تمام حقائق سے عمران خان کو گزشتہ روز ملاقات میں آگاہ کر دیا تھا۔ انہوں نے اپنے خلاف سازش اور مبینہ ڈیل سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا تھا۔ آج اپنے پیغام میں انہوں نے عمران خان سے کہا کہ وزارت عظمیٰ آپ کی امانت تھی، آج واپس کر رہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے وزیراعظم آزاد کشمیر عبدالقیوم نیازی کو مستعفی ہونے سے روک دیا
گذشتہ روز عمران خان نے وزیراعظم آزاد کمشیر عبدالقیوم نیازی کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونے سے روک دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق عبدالقیوم نیازی نے عمران خان سے سوال کیا کہ آخر انھیں کیوں نکالا جا رہا ہے۔ وزیراعظم کا عہدہ تو آپ کی امانت ہے۔ میں مستعفی ہونے کیلئے پوری طرح تیار ہوں۔
تاہم عمران خان نے عبدالقیوم نیازی کو منع کیا کہ وہ مستعفی نہ ہوں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے ڈپٹی چیئرمین شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں اس معاملے کو حل کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دیدی جو 14 اپریل کی دوپہر تک تمام سٹیک ہولڈرز کی شکایات سن کر اپنا فیصلہ صادر کرے گی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی کیخلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی ہے۔ سیکریٹری آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری بشارت حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمع کرائی گئی عدم اعتماد کی تحریک پر 25 ارکان اسمبلی کے دستخط ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے بارے میں اسپیکر اور صدر کو مطلع کردیا گیا ہے، 3 دن بعد یا 7 دن میں اجلاس بلا کر تحریک پر رائے شماری ضروری ہے۔
درخواست گزاروں کی جانب سے متبادل وزیر اعظم کیلئے سردار تنویر الیاس کا نام تجویز کیا گیا ہے۔ تنویر الیاس پی ٹی آئی آزاد جموں و کشمیر کے صدر بھی ہیں۔ تحریک عدم اعتماد وزیر مالیات ماجد خان اور وزرات ایس ڈی ایم اے اکبر ابراہیم نے جمع کرائی۔