اینٹی کرپشن پنجاب نے گزشتہ روز سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی، مونس الٰہی، محمد خان بھٹی، زبیر خان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
ترجمان اینٹی کرپشن نے بتایا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف مقدمہ ٹھوس شواہد کی بنا پر درج کیا گیا ہے۔ پرویز الہٰی اینڈ کمپنی نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ذریعے ایک غیر ملکی کمپنی کی واجب الادا رقم 2 ارب 90 کروڑ کی ادائیگی کے عوض ساڑھے 12 کروڑ روپے رشوت وصول کی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پرویز الٰہی ، مونس الٰہی اور محمد خان بھٹی کی ڈیل مونس الٰہی کے دوست زبیر خان نے کروائی۔غیرملکی کمپنی کی واجب الادارقم کے عوض پرویز الٰہی نے ساڑھے 6 کروڑ روپے وصول کیے۔ مونس الٰہی اور محمد خان بھٹی نے 5 کروڑ جب کہ زبیر خان نے 50 لاکھ روپے لئے۔
ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق ملزمان پرویز الٰہی، مونس الٰہی، محمد خان بھٹی اور زبیر خان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی علی انان قمر پر دباؤ ڈال کر 2 ارب 90 کروڑ روپے کی فوری ادائیگی کروائی۔
دوسری جانب انسداد بدعنوانی عدالت نے کرپشن کے مقدمے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔
انسداد بدعنوانی عدالت کے جج علی رضا نے پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ پرویز الٰہی عبوری ضمانت حاصل کرنے کے لیے عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے محکمہ انسداد بدعنوانی کو 27 اپریل تک پرویز الٰہی کی گرفتاری سے روک دیا۔
عدالت نے ان کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی اور انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا۔