تفصیلات کے مطابق مقدمہ فرحت منظور خان کی مدعیت میں لاہور کے اکبری تھانے میں درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں مسجد انتظامیہ اور محکمہ اوقاف کے اہلکاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مسجد میں گانے کی فلم بندی کے لیے مناظر کی عکس بندی سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید پر مسجد کا تقدس پامال کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فرحت منظور ایڈوکیٹ نے اس معاملے میں فنکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست 10 اگست کو دائر کی تھی۔ اس سے قبل مسجد وزیر خان میں اداکاروں کے رقص کے خلاف کراچی کے لیاقت گبول ایڈوکیٹ نے اداکاروں، ڈائریکٹر سمیت دیگر کے خلاف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت میں مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست جمع کروائی۔
دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ ٹی وی اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید نے مسجد میں رقص کرکے مسجد کا تقدس پامال کیا، سوشل میڈیا پر رقص کی ویڈیو اور تصاویر دیکھ کر شدید رنج ہوا، اداکارہ صبا قمر، بلال سعید، پروڈیوسر اور ڈائریکٹر سمیت دیگر نے مسجد کی بے حرمتی کرکے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اداکاروں سمیت دیگر کیخلاف مقدمے کے اندراج کے لیے تھانہ سٹی کورٹ میں درخواست دی لیکن پولیس نے کارروائی سے انکار کیا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ صبا قمر، بلال سعید اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔