پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے اینکر پرسن ثناء بچہ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ الیکشن 2018 میں رات 9 بجے تک
مسلم لیگ ن سنٹرل پنجاب سے جیت رہی تھی ،لوگ ڈبے نہیں اٹھانے دے رہے تھے اور یوں پورا سنٹرل پنجاب
مسلم لیگ ن جیت چکی تھی۔ اس صورت حال کے بعد
اسٹیبلشمنٹ کو خطرہ لاحق ہوگیا کہ کہیں
مسلم لیگ ن انتخابات جیت نہ جائے اور اگر نواز شریف دوبارہ اقتدار میں آجائیں تو جو لڑائی عدلیہ کے زمانے سے چلی آرہی ہے وہ بھیانک شکل اختیار کر جائے گی اور شاید وہیں پر کوئی فیصلہ ہوا کہ جو چیز جہاں ہے اسے روک دو۔ اور جو کچھ ہو سکتا ہے اسے کر گزرو اسی لئے انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کی قربانی دی اور رات و رات تحریک انصاف کا جتوا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ
اسٹیبلشمنٹ کی نواز شرریف سے لڑائی تھی دوسری جانب شہباز شریف
اسٹیبلشمنٹ کے قریب تھے مگر نواز شریف نے انہیں پیچھے ہٹا دیا تھا جس کے بعد عمران خان کی لاٹری لگی ہے ۔
مسلم لیگ ن کی ساری کمانڈ نواز شریف کے ہاتھ میں تھی یہ بات
اسٹیبلشمنٹ کے لئے بالکل نا قابل قبول تھی۔
مصطفیٰ کمال نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ کراچی چونکہ سیاسی یتیم ہے اسی لئے سب سے بڑی قربانی کراچی میں دی گئی جہاں رات کے اندھیرے میں تحریک انصاف کے ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوا دیا گیا وگرنہ پاک سر زمین پارٹی کراچی میں کچھ سیٹیں لازماً جیت جاتی۔