دارالعلوم نے کہا ہے کہ تبلیغی جماعت پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ سعودی حکومت کو اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ دیگر دیوبندی علما نے بھی سعودی عرب حکومت کے اس فیصلے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے ناراضی ظاہر کی ہے۔
دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے سعودی حکومت کے فیصلے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ تبلیغی جماعت اپنے قیام کے پہلے دن سے ہی مسلمانوں کو مسجدوں سے جوڑنے کا کام کر رہی ہے اور اس کی توسیع قریب قریب پوری دنیا میں ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تبلیغی جماعت اور اس سے جڑے لوگوں پر شرک، بدعت اور دہشت گردی کا الزام بالکل بے ایمانی اور بے بنیاد ہے۔ دارالعلوم دیوبند اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سعودی حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کرے اور تبلیغی جماعت کے خلاف اس طرح کی مہم سے بچیں۔
وہیں مفتی اسد قاسمی نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے لوگ امن اور بھائی چارے کی بات کرتے ہیں، دین کی بات کرتے ہیں۔ اُن پر اس طرح پابندی لگانا بالکل غلط ہے۔
خیال رہے کہ سعودی وزارت مذہبی امور نے حال ہی میں تبلیغی جماعت کو دہشتگردی کا دروازہ قرار دیتے ہوئے اُس پر پابندی لگا دی تھی۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے جب دارالعلوم دیوبند نے سعودی عرب کی کھلے عام مذمت کی ہے۔