لاہور ہائیکورٹ جسٹس شاہد کریم فاروق نے اسموگ کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی جس میں عدالتی حکم پر ڈپٹی کمشنر لاہور محمد علی عدالت پیش ہوگئے۔
جسٹس شاہد کریم فاروق نے ریمارکس دیے کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے باعث کچھ گزشتہ روز سے اسموگ میں کمی آئی ہے۔ آج بھی صبح آسمان بہت بہتر تھا، اب ان احکامات پر عمل درآمد کی مانیٹرنگ کرنی ہے۔ جو بھی اسکول جمعے کو کھلیں اسے سیل کردیں محکمہ ایجوکیشن سختی سے عملدرآمد کرائیں۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ لاہور میں تمام مارکیٹیں رات دس بجے بندکر دی جائیں۔ تمام ریسٹورٹنس بھی رات دس بجے بند ہوں گے۔
عدالتی حکم میں مزیدکہا گیا کہ ابھی اتوار کے روز مارکیٹیں بند نہ کریں جبکہ جمعہ ہفتہ اور اتوار کے روز ریسٹورنٹ کو ایک گھنٹے کا ریلیف ملے گا اور رات گیارہ بجے بند ہوں گے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے لاہور ہائیکورٹ نے لاہور میں اسموگ کے تدارک کے لیے اسکولوں کو ہفتے میں تین دن بند رکھنے کا حکم دے رکھا ہے۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں ضلع لاہور کے تمام سرکاری و نجی اسکولز ہفتے میں تین دن بند رہیں گے۔
حکم نامے کے مطابق اسکولز جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو بند رہیں گے۔ اسکولز میں تعطیلات کا یہ فیصلہ تاحکم ثانی برقرار رہے گا اور دوبارہ کھلنے کی تاریخ نہیں بتائی گئی ہے۔متعلقہ حکام اور اساتذہ کو اسکولز کی تعطیلات کے دوران طلبہ کو ہوم ورک کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ پڑھائی کا حرج نہ ہو۔ دوسری جانب صوبائی ڈزاسٹر مینجمٹ اتھارٹی پنجاب نے بھی شہر کے نجی ادارے اور ان کے ذیلی دفاتر بھی بند کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا تاہم انہیں ورک فرام ہوم (گھروں سے کام) کرنے کی اجازت ہوگی۔
ریلیف کمشنر پنجاب زاہد اختر زمان کی طرف سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق لاہور میں اسموگ کے نتیجے میں سانس کے مسائل سے لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔ لہذا لاہور کی حدود میں کام کرنے والے تمام نجی ادارے اور ان کے سب آفسز جمعہ ،ہفتہ کے لئے بند رہیں گے، اس فیصلے کا اطلاق 7 دسمبر سے 15 جنوری تک ہوگا۔