توشہ خانہ کیس پہ حکومتی انکوائری رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کامران شاہد نے بتایا کہ یہ خواتین کے لیے بنائے گئے انتہائی قیمتی زیورات کا سیٹ تھا۔ یہ اپنی نوعیت کے خاص زیوارات تھے جو خاص طور پر مشرق وسطیٰ کے شاہی خاندان کے لیے بنائے گئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ان زیورات کی قیمت 20 سے 25 بلین یورو بنتی ہے جو کہ پاکستانی روپوں میں 5 سے 6 ارب بنتی ہے۔ انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان زیورات میں خواتین کے دو خاص سیٹ بھی تھے جن کو دنیا کے ممتاز جیولرز گراف اور بلگاری نے بنایا تھا۔
عمران خان نے بطور وزیراعظم 7 سے 10 مئی 2021 کو سعودی عرب کا دورہ کیا تھا جہاں پر ان کو سعودی ولی عہد نے بلگاری کا ایک ہار اور بریسلیٹ تحفے میں دیا تھا۔ اس کے علاوہ ان زیورات میں ایک سرپینٹی ہیرے سے جڑا ہوا بریسلیٹ اور ہار جس کا وزن 130 قیراط ہے، وہ بھی شامل تھا۔ ان مہنگے اور قیمتی زیورات کی قیمت سیٹلائیٹ ٹاؤن راولپنڈی کے ایک نامعلوم جیولر سے محض 5.9 ملین روپے لگوائی گئی جس میں سے عمران خان نے آدھی قیمت ادا کرکے یہ زیوارات اپنے پاس رکھ لیے۔ جبکہ لندن اور یورپ کے جیولرز کے مطابق ان زیورات کی قیمت 4 سے 5 ملین یورو جو کہ پاکستانی کرنسی میں 1 سے 1.5 عرب روپے بنتی ہے۔
کامران شاہد نے ایک اور انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ستمبر 2020 میں سعودی ولی عہد نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بیگم کو اپنے سفیر کے ذریعے سے انتہائی قیمتی تحائف بھیجے تھے۔ ان تحائف میں اپنی نوعیت کا قیمتی زرد اور سفید ہیروں سے بنا سیٹ تھا جو گراف کمپنی نے بنایا تھا جس میں ہار، بریسلیٹ، کان کی بالیاں اور ایک انگوٹھی شامل تھی۔ اس سیٹ کا وزن 10 قیراط تھا۔ دبئی اور مغرب کے جیولرز نے اس کی قیمت 15 سے 16 ملین یورو لگائی تھی جو کہ تقریباً 3 سے 4 ارب روپے بنتے ہیں۔ کیبنٹ ڈویژن نے اسی ڈیلر سے اس کی قیمت 18 ملین روپے لگوائی اور عمران خان نے صرف 9 ملین روپے ادا کر کے یہ سیٹ اپنے پاس رکھ لیے تھے۔
اسی طرح ان تحائف میں ایک ہیرے کی انگوٹھی اور کف لنکس بھی تھے جن کی مالیت کیبنٹ ڈویژن نے 49 لاکھ روپے لگوائی اور عمران خان نے 24 لاکھ روپے ادا کر کے وہ اپنے پاس رکھ لیے جبکہ معروف جیولرز کے مطابق ان دونوں کی قیمت تقریباً 100 ملین روپے بنتی ہے۔
کامران شاہد نے ایک اور انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ان سرکاری تحائف کو کبھی بھی توشہ خانہ میں نہیں رکھا گیا بلکہ ان کو وزیراعظم ہاؤس میں رکھا گیا تھا۔ یہ سارا کام وزیراعظم ہاؤس میں عمران خان کی زیرنگرانی ہوتا رہا ہے۔