ذرائع کے مطابق یہ تقریب ڈپٹی کنٹرولر پشاور ریڈیو سٹیشن عفت جبار کی اجازت سے منعقد کروائی گئی۔ ان کے علم میں تھا کہ ریڈیو سٹیشن کے آڈیٹوریم میں ورلڈ ریڈیو ڈے کے تاریخی دن کے موقع پر اخلاق باختہ پرفارمنس کروائی جائے گی لیکن انہوں نے اس سے صرف نظر کیا۔
پشاور ریڈیو سٹیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریب کے موقع پر آڈیٹوریم میں ملازمین اور لوگوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ بعض ملازمین نے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عفت جبار کیخلاف سخت تادیبی کارروائی اور معطل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ اس تمام واقعے کو اعلیٰ حکام کے نوٹس میں لایا جا چکا ہے۔ جب تک پشاور ریڈیو سٹیشن کی ڈپٹی کنٹرولر عفت جبار ودیگر کیخلاف کارروائی عمل میں نہیں کائی جاتی ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
دوسری جانب نیا دور نے جب اس خبر کی تصدیق کیلئے پشاور ریڈیو سٹیشن کی ڈپٹی کنٹرولر عفت جبار سے ان کا موقف جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا کہ جس طرح اس تقریب کو منفی رنگ دے کر اچھالا جا رہا ہے، ایسا بالکل بھی نہیں تھا۔
عفت جبار کا کہنا تھا کہ اگر تقریب میں ایسی ہی اخلاق سے گری ہوئی کوئی چیز ہوتی تو ہم سخت تادیبی کارروائی کرتے۔ تاہم یہ چیز رپورٹ ہونے کے بعد ہم نے تقریب کے منتظمین سے جواب دہی طلب کی جس پر انہوں نے اپنا معافی نامہ بھجوا دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ پشاور ریڈیو سٹیشن کے آڈیٹوریم میں کبھی کوئی تقریب نہیں ہوئی۔ آڈیٹوریم کو نجی تقریبات کیلئے کرائے پر بھی دیا جاتا ہے۔ میڈیا میں جو فوٹیج رپورٹ ہو رہی ہیں وہ ایک نجی تقریب کی ہی تھیں۔ ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ یہ تقریب سرکاری سطح پر منعقد نہیں ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس تقریب کی باقاعدہ اعلیٰ حکام سے تحریری اجازت طلب کی گئی تھی۔ تاہم جب نیا دور نے ان سے اجازت نامہ طلب کیا تو انہوں نے اسے دینے سے انکار کیا۔