بی جے پی رہنماؤں کی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو کتوں کی طرح مارنے اور زندہ دفن کرنے کی دھمکیاں

06:52 AM, 14 Jan, 2020

نیا دور
بھارت میں شہریت ترمیمی قانون اور مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف جاری ملک گیر مظاہروں کے درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینیئر رہنماؤں نے مظاہرین کو 'کتوں کی طرح مارنے‘ اور 'زندہ دفن کر دینے‘ کی دھمکیاں دی ہیں۔

بھارتی ریاست مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر اور رکن پارلیمان دلیپ گھوش نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے دھمکی دی کہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے لوگوں کو بالکل اسی طرح گولی ماری جائے گی، جیسا اتر پردیش میں کیا گیا ہے۔

بی جے پی کے رہنما نے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی نہ کرنے پر مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی پر نکتہ چینی بھی کی اور کہا کہ دیدی (ممتا بنرجی) نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی کیوں کہ وہ ان کے ووٹر ہیں۔ اترپردیش، آسام اور کرناٹک کی ہماری حکومتوں نے ایسے لوگوں کو گولیاں چلا کر کتوں کی طرح مار دیا۔

انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہم غیر قانونی شہریوں کو لاٹھیوں سے ماریں گے، گولی ماریں گے اور جیل میں ڈال دیں گے۔

اسی دوران اترپردیش کے ایک وزیر رگھوراج سنگھ نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی اور یوپی کے وزیر اعلی یوگی ادیتیہ ناتھ کے خلاف نعرے لگانے والوں کو 'زندہ دفن‘ کر دینے کی دھمکی دی۔

علی گڑھ میں ایک جلسہ سے خطاب کے دوران رگھوراج سنگھ کا کہنا تھا کہ اگر آپ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی یوگی ادیتیہ ناتھ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہیں تو میں آپ کو زندہ دفن کر دوں گا۔

خیال رہے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف علی گڑھ میں مظاہروں کے دوران پولیس نے مسلم یونیورسٹی میں داخل ہوکر انتہائی بربریت کا مظاہرہ کیا تھا، آنسو گیس کے شیل داغے، ہاسٹلوں میں داخل ہو کر طلبہ کو بری طرح مارا پیٹا تھا۔

یاد رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری پرتشدد مظاہروں کے دوران اب تک کم از کم 26 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ سب سے زیادہ 19 ہلاکتیں اتردیش میں، 5 آسام میں اور 2 کرناٹک میں ہوئی ہیں۔ جبکہ ان مظاہروں میں سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مزیدخبریں