سنتھیا رچی کی جانب سے رحمٰن ملک کے خلاف درخواستیں واپس لینے کی متفرق درخواست دائر کی گئی تھی جس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔
دوسری جانب رحمٰن ملک کی جانب سے بھی مقدمات واپس لینے کی درخواست کی گئی تھی، عدالت نے دونوں کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے تمام درخواستیں خارج کردیں۔
اس ضمن میں سنتھیا رچی کے وکیل عمران فیروز نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں سنتھیا رچی کی جانب سے رحمٰن ملک کے خلاف ایف آئی آر کے لیے دائر درخواست واپس لینے کی ہدایت ملی تھی۔
چنانچہ آج ہم نے متفرق درخواست پر تمام درخواستیں واپس لے لی جبکہ صلح ہونے پر رحمٰن ملک نے بھی اپنے مقدمات واپس لے لیے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکی خاتون سنتھیا ڈی رچی نے رحمٰن ملک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور جسٹس آف پیس کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی تھی جبکہ سنیٹر رحمٰن ملک نے بھی جسٹس آف پیس کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
سنتھیا رچی نے رحمٰن ملک کے خلاف اندراج مقدمہ کے لیے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے رجوع کیا تھا جس پر 5 اگست کو جج نےسینیٹر رحمٰن ملک کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کرنے کی سنتھییا رچی کی درخواست کو پولیس رپورٹ میں اسے بے بنیاد قرار دیے جانے کے بعد مسترد کردیا تھا۔