لیکن اس سے جڑی ایک اور پیش رفت میں وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے معروف اینکر شاہزیب خانزادہ کو انکے پروگرام میں انٹرویو دیا ہے۔ اس انٹرویو میں شہزاد اکبر نے انکشاف کیا ہے کہ موسوی حکومت میں آنے کے قریبی عرصہ میں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کر چکے ہیں جبکہ وہ ان سے بھی ملے تھے۔
شہزاد اکبر کے بقول موسوی لوٹے گئے اثاثوں کی سراغ رسانی کے حوالے سے حکومت سے ایک ڈیل کرنا چاہتے تھے۔ لیکن ان کی باتوں اور دعووں میں کسی قسم کی جان نہ ہونے پر ان سے مزید رابطہ نہ کیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے تصدیق کی کہ عمران خان بھی اس حوالے سے آگاہ تھے کہ نواز شریف کےاثاثہ جات کے بارے میں موسوی سمیت دیگر ذرائع سے آنے والے دعووں کی کوئی تصدینق نہیں کی جاسکی اور ان میں جان نہیں تھی۔
تاہم وہ شاہزیب خانزادہ کے ان سوالات کے جواب نہ دے سکے کہ اگر عمران خان حکومت میں آتے ہی اس حقیقت سے آگاہ تھے تو انہوں نے چند دن قبل تک براڈ شیٹ کیس کو نواز شریف کے اثاثوں اور مبینہ پول کھلنے کا دعویٰ اپنی تقریروں اور ٹویٹس میں کیوں کیا؟