عمران خان نے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا، کیس دائر کرنے کے لئے احسن اقبال کا نیب کو خط

12:50 PM, 14 Jul, 2020

نیا دور
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے قومی احتساب بیورو ( نیب) میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف ریفرنس کے لیے درخواست دائر کر دی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نارووال سپورٹس سٹی کے بارے میں الزام عاائد کیا گیا کہ بین الاقومی بارڈر سے 800 میٹر کے فاصلے پر منصوبہ شروع کیا گیا جبکہ یہ ڈیفنس سوسائٹی سے بھی زیادہ دور ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے جب مجھے گرفتار کیا تو انہوں نے جج کے سامنے اعتراف کیا کہ مجھ پر کوئی بدعنوانی کا الزام نہیں بلکہ اختیارات کے غلط استعمال کا الزام ہے۔ نیب نے الزام لگایا کہ کھیل صوبائی دائرہ اختیار میں آتا ہے تو میں نے پی ایس ڈی پی میں یہ منصوبہ کیوں ڈالا، میں سوال کرتا ہوں کہ اس سال پی ٹی آئی حکومت نے یونین کونسل کی سطح کے منصوبے پی ایس ڈی پی میں شامل کیے ہیں نیب ان کو کیوں نہیں پکڑ رہی۔

انہوں نے کہا کہ بھونڈے مقدمے میں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا کر میری کردار کشی کی گئی اور بین الاقوامی طرز کے منصوبے کو تباہ و برباد کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپورٹس سٹی منصوبے کی 86 فیصد فنڈنگ ہوچکی تھی مگر عمران خان نے آتے ہی اس منصوبے کی فی الفور فنڈنگ روک دی جو صرف 14 فیصد باقی رہ گئی تھی جس کی وجہ سے کافی زیادہ تعداد میں درآمد شدہ سامان ضائع ہوگیا۔ اگر نوجوان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی معیار کی سہولت فراہم کرنا جرم ہے تو اس منصوبے کو اجاڑنا اس سے بھی سنگین جرم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان اس غریب ملک کو برداشت کرنا ہوگا جس کے لیے میں نے نیب چیئرمین کو درخواست دی ہے کہ وہ اس حوالے سے تحقیقات کریں۔



انہوں نے کہا کہ نیب جو مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو عمران خان کے فرمائشی پروگرام پر گرفتار کر رہا ہے، کو پی ٹی آئی کی کرپشن نظر نہیں آتی۔ نیب جو ہماری ضمانتوں کے خلاف اپیل کرنے کے لیے دو گھنٹوں میں اجلاس طلب کرلیتا ہے اسے بی آر ٹی پشاور منصوبہ نظر نہیں آتا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بلیک لسٹڈ کمپنیوں کو لاہور اور اسلام آباد میں من پسند ٹھیکوں سے نوازا جارہا ہے اور کہا کہ نیب کو یہ کیوں دکھائی نہیں دیتا۔

احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اگر آپ دیانت داری کے اتنے چیمپئن ہیں تو چیئرمین نیب کو خط لکھیں اور کہیں کہ میں اپنی کابینہ کو خود سمیت احتساب کے لیے پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کرپشن کی چھتری بن چکے ہیں جس کے نیچے سب کو تحفظ حاصل ہے، پی ٹی آئی کے انتقامی ایجنڈے نے پاکستان کو بدترین فیصلہ سازی کے بحران میں دھکیل دیا ہے۔ کسی دفتر میں کوئی افسر فیصلہ کرنے کی جرات نہیں رکھتا کیونکہ وہ اپنے پینشن کے پیسے سے عدالت کے چکر لگانے کی ہمت نہیں رکھتے۔ نیب خود کہتا ہے ہم چہرہ نہیں دیکھتے کیس دیکھتے ہیں، میں نے آج اس کے سامنے کیس پیش کیا ہے اور امید کرتا ہوں کہ چیئر مین نیب اس کا نوٹس لیں گے۔
مزیدخبریں