پنجرے سے طوطے اڑانے پر ملازمہ کا قتل، راولپنڈی پولیس کی انسانی حقوق کی کمیٹی میں بریفنگ

04:23 PM, 14 Jul, 2020

نیا دور
ایوان بالا کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ فنکشنل کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر ولید اقبال کے سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے 8 سالہ گھریلو ملازمہ زہرہ شاہ کی تشدد سے ہلاکت کے معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

کمیٹی اجلاس میں ایس ایس پی راولپنڈی نے کمیٹی کو زہرہ شاہ کی ہلاکت کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ 31 مئی 2020 کی رات کو کیس رپورٹ ہوا کہ ایک پرائیویٹ ہسپتال میں ایک تشدد کی گئی 8 سالہ گھریلو ملازمہ کو لایا گیا ہے، جس کی حالت کافی خراب تھی۔ ملازمہ حسن صدیق نامی پراپرٹی ڈیلر کے گھر میں کام کرتی تھیں اور وہ مظفر گڑھ کے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھتی تھیں۔

پرائیویٹ ہسپتال نے ابتدائی طبی امداد دے کر وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا، اسی رات چار بجے بچی فوت بھی ہو گئی۔ بچی کے سر کے بال بھی نہیں تھے اور اُس کے پورے جسم پر تشدد کے نشان تھے، تحقیقات سے معلوم ہوا کہ طوطے اُڑانے پر ملازمہ پر بے رحمانہ تشدد کیا گیا تھا۔

ایس ایس پی نے کمیٹی کو مزید بتایا کہ ملزم حسن صدیق اور اُس کی بیوی کو فوری طور پر پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا اور حسن صدیق کے موبائل سے مختلف ویڈیو بھی ملی تھیں جس میں اُس نے مختلف پنجروں میں پرندو ں، مرغیوں اور ایک پنجرے میں اُس لڑکی کو بند کر کے ویڈیو بنائی تھی، مرحوم بچی سے زبردستی ڈانس بھی کرواتے تھے اور اُسے مرغا بھی بناتے تھے۔

محکمہ پولیس نے ریاست کی طرف سے پرچہ درج کیا تاکہ والدین غربت کی وجہ سے کسی سمجھوتے کی طرف نہ جا سکیں۔ ایف آئی آر میں 302 کی سیکشن بھی لگا دی گئی ہے، جس پر چیئرمین اور اراکین کمیٹی نے پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ سٹیٹ کو پارٹی بنانا بہت اچھا اقدام ہے اس سے ملزمان فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے اور ملزمان کو قرار واقعی سزا ملے گی۔

سیکرٹری انسانی حقوق نے کمیٹی کو بتایا کہ بچی کے والدین کی مالی امداد بھی کی ہے اور وکیل بھی فراہم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 14 سال سے کم عمر بچوں کی گھروں میں ملازمت کو غیر قانونی قرار دینے کے حوالے سے کیبنٹ سے منظوری حاصل کر لی گئی ہے اور وزارت داخلہ نے اس پر عملدرآمد کرانا ہے۔

قائمہ کمیٹی نے وزارت داخلہ کو جلد سے جلد نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں چیف کمشنر کو بھی طلب کر لیا۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ ایوان بالا کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق پولیس کی کار کردگی سے مطمئن ہے اور سٹیٹ کو اس کیس کا پارٹی بنانا اچھا اقدام ہے، پولیس نے بروقت اور موثر کا م کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیبنٹ کی منظوری کے باوجود 2 ماہ گزر چکے مگر نوٹیفکیشن جاری نہ ہونا افسوسناک ہے، جلد سے جلد نوٹ جاری کر کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی حد تک 14 سال کے کم عمر بچوں کی گھروں میں ملازمت کو غیر قانونی قرار دیا جا سکے۔
مزیدخبریں