اے آر وائے کو خصوصی انٹرویو میں مشاہد حسین سید نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات پر بات ہوئی۔ اجلاس میں عسکری قیادت نے اچھی بریفنگ دی۔
ان کا کہنا تھا کہ محسن داوڑ نے کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کی مخالفت کی، کچھ لوگوں نے تحفظات کا اظہار کیا تاہم سب کا موقف تھا کہ امن کو موقع دیا جائے۔
https://twitter.com/naeemashrafbut3/status/1547196883889709059?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1547196883889709059%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.siasat.pk%2Fforums%2Fthreads%2FD8A7DAA9DB8CD8B3D988DB8CDABA-D8B5D8AFDB8C-D985DB8CDABA-D8A8DABEDB8C-D984D8A7D9BED8AADB81-D8A7D981D8B1D8A7D8AF-DAA9D8A7-DB81D988D986D8A7-D8B4D8B1D985D986D8A7DAA9-D9BEDB81D984D988-DB81DB92-D985D8B4D8A7DB81D8AFD8ADD8B3DB8CD986-D8B3DB8CD8AF.831294%2F
مشاہد حسین نے کہا کہ وزیر خارجہ اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی والدہ کی شہادت پر بات کی لیکن تحفظات کے باوجود انہوں نے مذاکرات کی بھرپور حمایت کی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اور مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت نے اکبر بگٹی سے کامیاب مذاکرات کئے، اس سارے معاملے میں اسٹیبلشمنٹ آن بورڈ تھی لیکن پھر لائن آئی اور پالیسی تبدیل کردی گئی۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ انہوں نے قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے اجلاس میں لاپتہ افراد کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ 21ویں صدی میں بھی لاپتا افراد کا ہونا شرمناک ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس پر کہا کہ دہشت گردی اور جاسوسی کے خلاف ایجنسیوں کے کردار پر قانون سازی کریں۔
https://twitter.com/naeemashrafbut3/status/1547193098228350977?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1547193098228350977%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.siasat.pk%2Fforums%2Fthreads%2FD8A7DAA9DB8CD8B3D988DB8CDABA-D8B5D8AFDB8C-D985DB8CDABA-D8A8DABEDB8C-D984D8A7D9BED8AADB81-D8A7D981D8B1D8A7D8AF-DAA9D8A7-DB81D988D986D8A7-D8B4D8B1D985D986D8A7DAA9-D9BEDB81D984D988-DB81DB92-D985D8B4D8A7DB81D8AFD8ADD8B3DB8CD986-D8B3DB8CD8AF.831294%2F
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے این ایس سی کے اجلاس میں کہا کہ مذکورہ دونوں الزامات پر افراد کو حراست میں لے لیا جائے لیکن انہیں 48 گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش کیا جائے۔
انہوں نے انٹرویو میں کہا کہ وزیراعظم کو بتایا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف سے بہت اچھی تجویز آئی ہے، ہمارا دوہرا معیار نہیں ہو سکتا، اس تجویز پر عمل کریں۔
سینیٹ کی دفاعی کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم پھنسے ہوئے نہیں ہیں، ہمارے پاس علاقائی تزویراتی جگہ ہے۔ آئیے خوف سے باہر نکلیں کیونکہ خوف کمزوری کی علامت ہے۔
https://twitter.com/naeemashrafbut3/status/1547190243111194624?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1547190243111194624%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.siasat.pk%2Fforums%2Fthreads%2FD8A7DAA9DB8CD8B3D988DB8CDABA-D8B5D8AFDB8C-D985DB8CDABA-D8A8DABEDB8C-D984D8A7D9BED8AADB81-D8A7D981D8B1D8A7D8AF-DAA9D8A7-DB81D988D986D8A7-D8B4D8B1D985D986D8A7DAA9-D9BEDB81D984D988-DB81DB92-D985D8B4D8A7DB81D8AFD8ADD8B3DB8CD986-D8B3DB8CD8AF.831294%2F
مشاہد حسین نے امریکا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سپر پاور امریکا افغانستان میں جنگ ہار گیا۔ ہمارے پاس اپنی پالیسی بنانے کا موقع ہے ہم اب واشنگٹن کی طرف نہ دیکھیں۔ ہم 22 بار آئی ایم ایف کے پاس گئے لیکن کوئی متبادل کیوں نہیں سوچتے؟
افغانستان کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ 10 سال سے امریکہ کو کہتے رہے ہیں کہ افغانستان کا حل مذاکرات ہی ہیں۔ سابق آرمی چیف اشفاق کیانی 14 صفحات پر مشتمل کاغذ لے کر وائٹ ہاؤس گئے کہ آپ افغانستان کی جنگ نہیں جیت سکتے۔ اس وقت کے امریکی صدر باراک اوباما نے وعدہ کیا لیکن ان میں اپنی اسٹیبلشمنٹ کے سامنے کھڑے ہونے کی ہمت نہیں تھی کیونکہ وہ خوفزدہ تھے۔
سینیٹ کی دفاعی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ ہماری فوج اور قوم نے بہت قربانیاں دیں، امریکا اور مغرب ناکام ہوئے، لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف پاک فوج نے جیتی۔