وزیراعظم کے اعلان کے تحت پیٹرول کی نئی قیمت 230 روپے 24 پیسے، ڈیزل کی نئی قیمت 236 روپے، مٹی کے تیل کی نئی قیمت 196 روپے 45 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 191 روپے 44 پیسے مقرر کر دی گئی ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو جائے گا۔
وزیراعظم کا قوم سے خطاب میں کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں تیزی سے گر رہی ہیں۔ اس وجہ سے ہمیں تیل کی قیمتیں کم کرنے کا موقع ملا ہے۔ اس کے علاوہ آئی ایم ایف سے بھی معاہدہ ہو چکا ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات کی کامیابی کا سہرا مفتاح اسماعیل اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ خدا کرے کہ ہمارا آئی ایم ایف کیساتھ یہ آخری معاہدہ ہو۔ آئندہ ہم اپنے پائوں پر کھڑا ہونے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ تاہم یہ آسان نہیں، کانٹوں بھرے راستے سے گزرنا پڑتا ہے۔
https://twitter.com/MiftahIsmail/status/1547640006944395264?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1547640006944395264%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.geo.tv%2Flatest%2F291694-
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا۔ ہم نے دل پر پتھر رکھ کر قیمتوں میں اضافہ کیا۔ میں نے آپ سے وعدہ کیا تھا کہ کبھی غلط بیانی نہیں کروں گا۔ مہنگائی عروج پر تھی اور تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی تھیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ سابقہ حکومت نے تیل کی قیمتوں میں اچانک کمی کر دی تھی۔ یہ کام ہماری حکومت کو مشکلات میں ڈالنے کیلئے کیا گیا۔ تیل کی قیمتوں میں کمی کیلئے خزانے میں پیسے نہیں تھے۔ سابقہ حکومت نے ہماری لئے بارودی سرنگیں بچھا دیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے سخت ترین شرائط پر معاہدہ کیا۔ جاتے جاتے سابق حکومت نے اس معاہدے کی دھجیاں بکھیر دیں۔ مہنگائی عروج پر تھی اور تیل کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی تھیں۔ لیکن ہم نے آتے ہی ملکی معیشت کو سنبھالا۔ آئندہ بھی عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی تو قوم کو فائدہ دیں گے۔