تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہو گیا
اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کی تقریرکے دوران حکومتی ارکان نے شورشرابہ کیا ، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بجٹ میں غریبوں کوریلیف نہیں دیاگیا، حکومت کی طرف سے پیش کیے گئےتمام اعدادو شمار جعلی ہیں،اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرنے حکومتی اراکین کوخاموش رہنے کی ہدایت کی ،شور شرابے کے باعث شہبازشریف تقریر چھوڑکر اپنی نشست پر بیٹھ گئے ، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بجٹ میں بنی گالہ کے خوشامدیوں اورحواریوں کونوازا گیا،
اسپیکر قومی اسمبلی ایوان میں شورشرابے پربرہم ہوئے اور حکومتی اراکین کوایک بارپھرخاموش رہنے کی ہدایت کی،ایوان میں اراکین کے شورشرابے کے باعث اجلاس کو20 منٹ کیلئے ملتوی کردیا گیا
قومی اسمبلی اجلاس سے قبل سپیکر قومی اسمبلی کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے، وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ پارلیمان کو اسکے اصولوں کے مطابق چلایا جائے
قبل ازیں 14 جون 2021 کوقومی اسمبلی کی ہاؤس بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس میں قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے مالی سال 22-2021 کے بجٹ اجلاس کے ایجنڈے اور اوقات کار طے کرنے کے لیے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی اسمبلی کے موجودہ اجلاس کو 30جون تک جاری رکھا جائے گا۔کمیٹی میں فیصلہ کیا گیا کہ آج مورخہ 14جون سے وفاقی بجٹ 22-2021پر بحث کا آغاز کیا جائے گا اور 24جون کو وزیر خزانہ وفاقی بجٹ پر ہونے والی بحث کو سمیٹیں گے۔ کمیٹی اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بجٹ پر عام بحث 40 گھنٹے جاری رکھی جائے گی، حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے اراکین کو ان کی پارٹی کی نشستوں کے تناسب سے وقت دیا جائے گا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ 25 جون سے سال 22-2021 کے مطالبات زر کٹوٹی کی تحریکوں پر بحث کی جائے گی۔ 29 جون کو فنانس بل پر غور کرنے کے بعد اس بل کی منظوری دی جائے گی۔ 30 جون کو سال 21-2020کے ضمنی مطالبات زر پر بحث ہو گی اور اُن کی منظور ی دی جائے گی۔کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بجٹ اجلاس کے دوران وقفہ سوالات اور توجہ دلاؤ نوٹس نہیں ہونگے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء غلام سرور خان، ڈاکٹر شیرین مہر النساء مزاری، مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر ظہیر الدین بابر اعوان، ممبران قومی اسمبلی رانا تنویر حسین، چوہدری محمد برجیس طاہر، مرتضی جاوید عباسی، سید نوید قمر، سید غلام مصطفیٰ شاہ، شازیہ مری، شاہدہ اختر علی، اقبال محمد علی خان، خالد حسین مگسی، روبینہ عرفان، محمد اسلم بھوتانی اور محسن داوڑ نے شرکت کی۔