کرونا وائرس کا کوئی دوسرا علاج نہ ملا تو اسرائیل کی تیار کردہ دوائی استعمال کر سکتے ہیں، اسرائیل مخالف ایرانی عالم دین کا بیان

10:16 AM, 14 Mar, 2020

نیا دور
ایران کے ایک سرکردہ عالم دین نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے علاج کے لیے اسرائیل کی تیار کردہ دوائی صرف اسی صورت میں استعمال کی جا سکتی ہے کہ اگر اس بیماری کا اور کوئی علاج ممکن نہ ہو۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی عالم دین آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے کہا کہ سنا ہے کہ اسرائیل نے کرونا وائرس کی روک تھام اور علاج کے لیے دوائی تیار کی ہے۔ اگر اس دوائی کے علاوہ اس وبا کا کوئی علاج نہ ملا تو اس صورت میں اسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اگر اس بیماری کا کوئی دوسرا علاج موجود ہوا تو اسرائیلی دوائی کے استعمال کا کوئی جواز نہیں۔

خیال رہے کہ آیت اللہ مکارم شیرازی ایران میں کافی شہرت رکھتے ہیں۔ ان کا شمار اسرائیل کے سخت مخالفین میں ہوتا ہے۔

ایرانی اخبار'ھمدلی' کو دیے گئے ایک انٹرویو میں آیت اللہ شیرازی نے کہا کہ اگر اسرائیل کرونا کا علاج دریافت کرتا ہے تو اسے صرف اسی صورت میں فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے کہ اس کا کوئی متبادل نہ ہو۔

ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق آیت اللہ مکارم شیرازی نے حال ہی میں عوام سے کہا تھا کہ وہ کرونا سے بچنے کے لیے دعائے عاشورہ اور حدیث الکسا کا زیادہ سے زیادہ ورد کریں۔ تاہم علامہ شیرازی کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آیت اللہ شیرازی کے حوالے سے من گھڑت باتیں اور افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ان افواہوں کا مقصد علامہ شیرازی کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
مزیدخبریں