انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر کسی کیساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان نے تمام کارڈز اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں جو وقت گزرنے کیساتھ ساتھ سامنے لائے جائیں گے۔ امید ہے کہ اپوزیشن کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیر دفاع پرویز خٹک سے سوال پوچھا گیا کہ کیا آپ کی جماعت کے اپوزیشن کیساتھ رابطے ہیں؟ کیونکہ ان تمام کا جھکائو اب اپوزیشن کی جانب ہو چکا ہے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کیا پتہ ہم ایک پیج پر ہوں اور آپس میں مل جل کر صلاح مشورے کر رہے ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم تمام کے تمام ممبران سے مل چکے ہیں، سب ہمارے ساتھ ہیں۔ اپوزیشن نے جو ماحول بنایا ہوا ہے، اس سے جلد ہی ہوا نکل جائے گی۔ حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹانا مشکل کام ہے۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے جو ہمارے ٹکٹ پر لڑے، وہ اب ہمارے خلاف ہو جائے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کا قوی یقین ہے کہ پی ٹی آئی میں سے کوئی ہمارے ساتھ دھوکا نہیں کرے گا۔ اتحادیوں کیساتھ ہم مکمل رابطے میں ہیں۔ اپوزیشن نے ملک میں جو سیاسی ماحول بنایا ہوا ہے، اس کا جلد ہی ڈراپ سین ہونے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتحادی بھی سیاسی جماعتیں ہیں، وہ لوگوں سے ملتے جلتے رہتے ہیں۔ گارنٹی کیساتھ کہتا ہوں کہ جو شور مچایا ہوا ہے، اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ سب کو اپنی طاقت کے بل بوتے پر لڑنا چاہیے، نہ کہ ٹکٹ کا لالچ دے کر۔ جو ممبر دوسری جانب جانا چاہتا ہے وہ استعفیٰ دے اور مقابلے میں آئے۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے تمام دھڑے وقت آنے پر متحد ہو جائیں گے۔ قومی اسمبلی اجلاس سے متعلق سپیکر ایک دو دن میں فیصلہ کر لیں گے۔ جلسے کا مقصد ہے کہ لوگ آ کر ان چوہوں کو دیکھیں جو ان کو ہٹانا چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے جلسوں میں میں 2018ء والا جذبہ دوبارہ دیکھ رہا ہوں۔