سیاست دان جب ریڈ لائن کراس کرتے ہیں تو اسٹیبلشمنٹ سختی سے پیش آتی ہے۔ نواز شریف اور عمران خان میں یہ قدر مشترک ہے۔ عمران خان کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت مائنس کیا گیا ہے جبکہ نواز شریف کی موجودہ ہائبرڈ نظام میں جگہ نہیں بنائی گئی۔ نواز شریف خود بھی اتحادی حکومت میں وزیر اعظم نہیں بننا چاہتے تھے۔ انہوں نے بیٹی کو پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنوا لیا ہے اور یہی ان کی کامیابی ہے۔ اگلے الیکشن تک اگر معیشت ٹھیک نہیں ہوتی تو اندیشہ ہے ن لیگ کی سیاست کا صفایا ہو جائے گا۔ جب تک اتحادی حکومت معاملات چلاتی رہے گی عمران خان مائنس ہی رہیں گے۔ یہ کہنا ہے رضا رومی کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ملک میں اس وقت جمہوری نہیں بلکہ ہائبرڈ جمہوری نظام رائج ہے جس میں اسٹیبلشمنٹ اتحادی حکومت کی پشت پر موجود ہے۔ حکومت تب تک ہی چلے گی جب تک اسٹیبلشمنٹ اس کے پیچھے ہے۔ پچھلے دور میں ہم ہائبرڈ نظام کی بات کرتے تھے مگر اس وقت تو ہائبرڈ پلس نظام چل رہا ہے۔ پی ٹی آئی، معیشت اور دیگر معاملات سے متعلق فیصلے اکیلی سویلین حکومت نہیں کر سکتی، اسے اسٹیبلشمنٹ کی طرف دیکھ کر فیصلے کرنے ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
عمران خان کو مستبقل میں بنی گالا میں منتقل کرنے کی تیاری ہو رہی ہے۔ 8 فروری کے انتخابات کے نتائج کے بعد عمران خان کو زیادہ دیر تک جیل میں رکھنا مشکل ہو گا۔ عمران خان سوچ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف معاہدے کے بعد ملک میں مہنگائی مزید بڑھے گی اور لوگ سڑکوں پر نکل آئیں گے۔ پی ٹی آئی اس وقت اپوزیشن میں ہے اور ملک میں مہنگائی کا بڑھنا عمران خان کے فائدے میں جائے گا۔ اسی وجہ سے وہ سری لنکا جیسے حالات بننے کی بات کر رہے ہیں۔
میزبان نادیہ نقی تھیں۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔