سرمایہ کاری مالیت ایک کھرب 81؍ ارب 32؍ کروڑ روپے سے زائد گھٹ گئی ، کاروباری حجم گزشتہ روز کی نسبت 208.53؍ فیصد زائد جبکہ 85.41؍ فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
سٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھائو کا سلسلہ سارادن جاری رہا،مارکیٹ کے اختتام پر 100؍ انڈیکس 816.15؍ پوائنٹس کمی سے33900.38؍ پوائنٹس پر بند ہوا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستانی معیشت کی صورتحال آئی سی یو میں زیر علاج مریض کے جیسی ہے، آئی ایم ایف معاہدے کے بعد صورتحال کا بہتر ہونا حکومت کی کارکردگی پر منحصر ہے۔
ماہرین اسٹاک ایکسچینج کے مطابق اقتصادی ٹیم میں حالیہ تبدیلیوں کے تناظر میں سرمایہ کاروں کو یہ خدشات لاحق ہوگئے ہیں کہ نئے وفاقی بجٹ میں کیپٹل مارکیٹ کو کسی قسم کاکوئی ریلیف نہیں ملے گا، یہی منفی عوامل پیر کو اسٹاک مارکیٹ کی نفسیات پر چھائے رہے اور مارکیٹ تنزلی سے دوچارہوئی۔ جب کہ ماہ رمضان المبارک کی آمد کے باعث بھی سرمایہ کاری کے بیشتر شعبوں نے مارکیٹ سے اپنے سرمائے کے انخلا کو ترجیح دی۔