ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں کیا۔ چودھری پرویز الہیٰ کا مولانا فضل الرحمان کے احتجاج اور دھرنے پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مولانا کا دھرنا ختم ہوگیا، ٹک ٹک تو لگی رہے گی۔ کچھ باتیں امانت ہیں اس میں خیانت نہیں ہو سکتی۔ وزیراعظم نے بھی بڑے دل کا مظاہرہ کیا اور دھرنے والوں کو نہیں روکا۔ یہ واحد دھرنا تھا جس میں جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا، جے یو آئی کارکن ہی دھرنے کی جگہ کی صفائی کرکے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا موقف تھا کہ وزیراعظم استعفی دیں، ہم نے ان سے کہا تھا کہ یہ بات نہ کریں۔ ہمارے مولانا کیساتھ بڑے دیرینہ تعلقات ہیں، دھرنے کے بعد اب وہی اپوزیشن لیڈر ہیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے چودھری پرویز الہیٰ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کیساتھ آج کی ملاقات خفیہ میٹنگ کا ہی ایک حصہ تھی، میڈیا کو پتا نہیں کہاں سے پتا چل گیا؟ انہوں نے انکشاف کیا کہ مولانا شہروں کو بند نہیں کر رہے بلکہ بڑی شاہراہوں پر تھوڑی دیر کیلئے احتجاج کریں گے، احتجاج ریکارڈ کروانے کے بعد سڑکیں کھول دی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ شجاعت صاحب نے کہا تھا کہ ملک میں حالات خراب نہیں ہونے چاہیں، ہم نے کوشش کی تو ماحول بہتر ہوا۔ حکومت کو جھکنا بھی پڑتا ہے اور لچک بھی پیدا کرنا پڑتی ہے۔ اگر ماحول بہتر نہیں ہوگا تو پھر کون سرمایہ کاری کرے گا؟ شجاعت صاحب نے کہا تھا کہ ایسے حالات نہ ہو جائیں کہ کوئی وزیراعظم بننے کو تیار نہ ہو، ملک میں بہتر ماحول بنانا ہوگا۔ ہم تو اپنی کوشش کر رہے ہیں، معاملہ افہام تفہیم سے حل کر لیں گے۔