ہنجروال پولیس سٹیشن میں ان کے بھائی ناظم حسین کی جانب سے درج کروائی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ کاشف علی کیبل کی تار لینے سرشار مارکیٹ گئے تھے، جہاں 2 گاڑیوں میں سوار نامعلوم افراد نے انہیں روکا اور اپنی گاڑی میں ڈال کر فرار ہو گئے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی کلوز سرکٹ کیمرہ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سادہ لباس میں ملبوس نقاب پوش افراد کاشف چوہدری کو پکڑ کر لے جارہے تھے اور بعد میں انہیں گاڑی میں ڈال دیا گیا۔
اس حوالے سے یہ رپورٹس بھی سامنے آئیں ہیں کہ کاشف چوہدری نے 3 روز قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر ریاستی ادارے کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔
پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے لیے شکایت وصول کر کے وکیل کی جلد بازیابی کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ دوسری جانب پنجاب بار کونسل نے ایڈووکیٹ کاشف چوہدری کے مبینہ اغوا کی مذمت کی ہے۔
کونسل نے حکومت اور سیکیورٹی اداروں کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کاشف چوہدری کی رہائی کو جلد از جلد ممکن بنائیں، بصورت دیگر پنجاب کی وکلا برادری آئندہ 24 گھنٹوں میں خود ایکشن لے گی۔