اسلام آباد: سرکاری ملازمین نے حکومتی پالیسیوں کے خلاف ڈی چوک میں دھرنا دے دیا

اسلام آباد: سرکاری ملازمین نے حکومتی پالیسیوں کے خلاف ڈی چوک میں دھرنا دے دیا

سیاسی دارالحکومت اسلام آباد کی مرکزی شاہراہ ڈی چوک پر سرکاری ملازمین نے حکومتی پالیسوں کے خلاف ڈیرے ڈال لئے۔ مظاہرین کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے، سرو س اسٹرکچر بدلنے اور دیگر مطالبات لئے ڈی چوک پر دھرنا دے دیا گیا۔ دھرنے میں شریک ملازمین میں آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن (ایپکا)، لیڈی ہیلتھ ورکرز اور دیگر ٹریڈ یونینز کے شرکاء موجود ہیں۔ مظاہرین احتجاج کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس جانے لگے تو پولیس نے انہیں ڈی چوک پر روکنے کی کوشش کی تاہم مظاہرین رکاوٹیں توڑ کرپارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہنچ گئے۔ مظاہرین میں لیڈی ہیلتھ ورکروں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے ہوشرباء مہنگائی تو کر دی گئی مگر انکی تنخواہوں میں اضافہ نہ کیا گیا۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں جبکہ مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے ہیں جن پر انکے مطالبات درج کئے گئے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ سروس اسٹرکچر بدلنے، پنشن، لائف انشورنس دینے، تنخواہوں میں اضافے اور انسداد پولیو مہم میں تحفظ فراہم کیا جائے۔ مظاہرین کی طرف سے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے مظاہرین کے مطالبات کی تائید کرتے ہوئے انکے مطالبات منظور کئے جانے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ملازمین کا احتجاج آئینی اور قانونی ہے لہذاٰ وہ ان سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔


یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سیکٹریٹ کے ملازمین نے بھی سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کیا تھا اور انکے چند مطالبات تسلیم کر لئے گئے تھے تاہم اطلاعات ہیں کہ حکومت اس دھرنے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور امید کی جارہی ہے کہ فنانس اور محکمہ صحت کے نمائندے مظاہرین سے مذاکرات کریں گے۔