پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ نے عدالت میں پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک جھوٹ کو ثابت کرنے کے لیے 100 جھوٹ بولے گئے، لیکن انشااللہ یہ ایک سو ایک مرتبہ جھوٹے اور فراڈیے ثابت ہوں گے، اور یہ جو اس قسم کی حرکتیں کر رہے ہیں اس لیے کر رہے ہیں کہ ہم کمزور ہو جائیں، اللہ کے فضل و کرم سے 2 جولائی جس دن انہوں نے مجھے گرفتار کیا میں اس سے سو گنا نہیں بلکہ 1 ہزار گنا زیادہ مضبوط ہوں اور ایک ہزار گنا زیادہ اپنی جماعت اور اپنے لیڈر نوازشریف کے ساتھ کھڑا ہوں، جہاں نواز شریف کا پسینہ بہے گا، وہاں ہم اپنا خون بہائیں گے۔
رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ وٹس ایپ کے ذریعے جج کو نکالنے کے بعد کوئی ایماندار جج آنے کیلئے تیار نہیں ہے، ان حالات میں کوئی آدمی کام کرنے کو تیار نہیں ہے۔ اگر ایک وفاقی وزیر شہریار آفریدی کے ساتھ ایک میجر جنرل یونیفارم پہن کر جعلی ہیروئن کے کیس کا دفاع کرے گا اور ایک جعلی ویڈیو کی بات کرے گا، وہ ویڈیو بعد میں قوم کے سامنے نہیں لائی جائے گی تو اس سے پھر کیا تاثر سامنے آتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میجر عزیزاللہ ایک منتخب نمائندے کے خلاف جعلی ہیروئن کے کیس میں عدالت میں آکر خدا کو حاضر جان کر جھوٹ بولے گا تو آپ مجھے بتائیں کے اداروں کی عزت ہم نہیں کرتے یا اداروں کی عزت یہ لوگ نہیں کرتے، میں نے آرمی چیف سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنے ادارے کی عزت کے لیے اس چیز کا نوٹس لیں۔
ڈیل کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں سابق صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ کیا یہ ظلم ہم ڈیل کرنے کے لیے برداشت کر رہے ہیں؟ کوئی ڈیل نہیں کرے گا۔
خیال رہے کہ منشیات کیس میں گرفتار سابق وزیر قانون رانا ثنااللہ کو آج اے این ایف کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، اس موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کی سیکیورٹی سخت کردی گئی تھی۔
رانا ثنا اللہ کی اہلیہ، داماد رانا شہریار، سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال اور رانا ثنااللہ کے وکلا اور اے این ایف کے وکلا بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
انسداد منشیات کی عدالت نے رانا ثنااللہ کے ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 28 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ کو انسداد منشیات فورس نے جولائی میں لاہور سے گرفتار کیا تھا۔ اے این ایف نے ان کی گاڑی سے منشیات برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔