اس حوالےسے تفصیلات منظر عام پر لاتے ہوئے سینئر صحافی و مدیر عباس ناصر نے ٹویٹ کی۔ انہوں نے پوچھا کہ یہ بے ہیمانہ جبر کی رات کب ختم ہوگی؟
https://twitter.com/abbasnasir59/status/1294284613892931584
یاد رہے کہ سارنگ جویو کے اہلخانہ نے بتایا کہ کراچی میں انکے گھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دھاوا بولا اور انہیں یر غمال بنائے رکھا اور وہ سارنگ کو ساتھ لے گئے۔
یاد رہے سارنگ جویو ریاستی اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر گمشدہ کیے جانے والے افراد کی بازیابی کے لئے آواز اٹھا رہے تھے۔
وائس فار مسنگ پرسنز سندھ نامی تنظیم نے سارنگ کی گمشدگی پر آواز اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے احتجاج کا عندیہ دیا ہے ساتھ ہی غیر ملکی تنظیموں سے بھی آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔